Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب دنیا اسرائیل کاعدم تحفظ دور کرے،عمان کی تجویز

دبئی ...عمانی وزیر خارجہ یوسف بن علوی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تحفظ کا احساس دلانے کیلئے عرب دنیا کو تسلی بخش اقدامات کرنا ہو نگے تاکہ وہ خطے میں خود کو محفوظ سمجھ سکے  ۔ اس کا مقصد جنگوں کے سامنے حد مقرر کرنا ہے جس کا سامنا ہم برسوںسے کرتے آرہے ہیں۔ عاجل ویب نیوز کے مطابق عمانی ورزی خارجہ نے متحدہ عرب امارات میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم میں خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم سب اس امر سے بخوبی واقف ہیں کہ اسرائیل دوسری عالمی جنگ کے بعد فاتح قوتوں کی مرضی سے وجود میں آیا جو اس وقت سے اسرائیل اور عرب ممالک کے مابین وجہ نزاع ہے جس نے بڑھتے بڑھتے جنگ کا روپ دھارا جو 1948 ، 1967 اور بعد میں 1973 کی میں ہونے والی جنگوں کی صورت میں ہمارے سامنے آئی اس کے بعد چھوٹی چھوٹی جنگوں کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہو گیا بعدازاں داعش اور القاعدہ کا وجود عمل میں آیا جو درحقیقت جنگوں اور تنازعات کی مختلف اقسام ہیں ۔
سی این این کے مطابق عمانی وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مشرق وسطی میں نئی راہیں تلاش کر رہے ہیں تاکہ خطے کو تنازعات سے ختم کیاجاسکے ۔ لیکن ہم اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اسرائیل نے مغربی کنارے پر قبضہ کیا اور گولان کی چوٹیوں پر قابض ہوا جبکہ اس سے قبل اس نے غزہ اور سینا پر قبضہ جمایا تھا بعدازاں سینا سے اس کا قبضہ ختم کرایا گیا ۔ اسکے ساتھ ہی غزہ پر سے بھی اسے پسپائی ہوئی ۔ اب ہم یہ پوچھتے ہیں کہ وہ گولان اور ویسٹ بینک پر کیوں قابض ہے ؟ ۔
عمانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ذاتی حیثیت  اور عرب ممالک کے نمائندہ کے طور پر اس امر کا قائل ہو ں کہ خطے میں مستقل قیام امن کے لئے بہتر اقدامات کو تلاش کیا جائے ۔ انہو ںنے مزید کہا کہ ماضی میں جاری تنازعات کا  بغور مشاہدہ کیا ۔ اس حوالے سے یہ کہوں گا کہ اسرائیلی بین الاقوامی کمیونٹی سے سب کچھ حاصل کرنے کی استطاعت رکھتے تھے ۔سیاسی و  اقتصادی  اور  عسکری  معاونت اس کا مطلب یہ کہ وہ اس بات پر قادر تھے کہ طاقت کے زور پر جو کچھ چاہتے حاصل کر لیتے ۔
انہو ںنے مزید کہا میرے خیال میں اسرائیل کے بارے میں جو کچھ میں نے کہا کہ یروشلم  تمام تر پشت پناہی رکھنے کے باوجود اپنے مستقبل کے حوالے سے مطمئن نہیں اور وہ خطے میں خود کو غیر محفوظ تصور کرتا ہے ۔ اس حوالے سے میرا خیال ہے کہ عربوں کو اس بارے میں غور کرتے ہوئے اس عدم تحفظ کے احساس کو ختم کرنا چاہئے جس کے لئے عرب ممالک کو متفقہ طور پر حقیقی اقدامات کرنا ہونگے ۔ 

شیئر: