Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

”ٹک ٹاک کی ویڈیو نے 19سالہ لڑکے کی جان لے لی“

انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں پولیس کے مطابق مبینہ طور پر ٹک ٹاک ایپلی کیشن پر پستول کے ساتھ ویڈیو بناتے ہوئے ایک دوست نے دوسرے دوست کی جان لے لی۔
انڈین خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کی شب سلمان ذاکر اپنے دوستوں سہیل اور عامر کے ساتھ انڈیا گیٹ تک ڈرائیو کے لیے گئے تھے۔ وہا ں سے واپسی میں سلمان گاڑی چلا رہے تھے، جس دوران ان کے دوست سہیل نے ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے کے لیے ان پر پستول تان لی۔ جس کے بعد گولی سلمان کے گال پر لگی ۔ 
پولیس کے مطابق واقعے کے وقت عامر گاڑی کی پچھلی سیٹ پہ بیٹھے ہوئے تھے ۔ وہ اور سہیل خوفزدہ ہوگئے اور گاڑی کوسہیل کے رشتہ دار کے گھر لے گئے جہاں اس نے خون سے رنگے کپڑے بدلے اور رشتہ داروں کے ساتھ مل کر سلمان کو ایک مقامی اسپتال لے گئے۔
اسپتال میں ڈاکٹروں نے سلمان کو مردا قرار دے دیا، جبکہ عامر، سہیل اور اس کے رشتہ دار وہاں سے نکل گئے۔ اسپتال انتظامیہ نے پولیس کو کال کر کے واقعے کے اطلاع دی ۔ 
انڈین ٹو ڈے ویب سائٹ کے مطابق پولیس نے اقدام قتل کا مقدمہ بارہ کھمبہ پولیس اسٹیشن میں درج کیا ہے ۔ پولیس کے مطابق سہیل کوگولی چلانے پرجبکہ عامر کو ہتھیارچھپانے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس نے کہا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا یہ گولی حادثاتی طور پر چلی یا قتل کرنے کے ارادے سے ماری گئی ۔
اس واقعے کے بارے سلمان کے ایک رشتہ دار نے کہا کہ ’ گذشتہ رات ان کے دونوں دوست آئے اور ان کو انڈیا گیٹ پر چلنے کے لیے کہا اوراس کے بعد یہ لوگ سلمان کی گاڑی میں چلے گئے۔ ہمیں سلمان کے بارے میں معلومات پولیس سے ملیں جس کے بعد ہم اسپتال گئے۔‘
سلمان ایک طالب علم تھا اور اپنے خاندان میں سب سے چھوٹا تھا۔ اس سے بڑا ایک بھائی اور بہن ہیں۔ ان کے والد کا جیکٹس اور جینز کا کاروبار ہے ۔
حالیہ دنوں میں موبائل اور مختلف اپلیکیشن پر ویڈیو بناتے ہوئے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔
گذشتہ برس آل انڈیا انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انڈیا تمام ممالک میں سیلفیوں کی وجہ سے پیش آنے والی اموات کا کا دارالحکومت ہے۔
اس تحقیق کے مطابق کہ 2011 سے 2017 تک 259 لوگ خطرناک جگہوں پر سیلفیاں لیتے ہوئے مرے ہیں۔ 

شیئر: