Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت اور عمان کا میزبانی سے انکار، کیااب قطر میں فٹبال ورلڈ کپ ممکن؟

کویت اور عمان کی میزبانی سے معذرت کے بعدیہ سوال ایک مرتبہ پھر اٹھنے لگا ہے کہ کیا فٹ بال ورلڈکپ قطر میں منعقد ہو سکے گا۔ 
سعودی عرب کے مقامی ٹی وی چینل العربیہ کے مطابق فٹ بال کا عالمی نگراں ادارہ فیفا اگر ورلڈ کپ قطر میں منعقد کرانے پر بضد ہے تو ایسی صورت میں اس کے پاس دو ہی راستے ہیں یا تو میچز میں شامل ہونے والی ٹیموں کی تعداد 48کرکے بیش بہا مالی فائدے حاصل کرے یا پھر ان تمام مفادات کو قربان کرکے چھوٹی سی خلیجی ریاست میں ایک بڑی تقریب کا انعقاد کرے۔
مارچ میں فیفا نے  ورلڈ کپ 2022 کے لیے شریک ٹیموں کی تعداد 32سے 48کرنے  کی تجویز پر  غور کیا تھا۔ ایسی صورت میں میچز کی تعداد 80ہو گی جو منعقد کرنے کی صلاحیت قطر نہیں رکھتا۔ کویت اور عمان کو چند میچز کی میزبانی کرنے کی پیشکش کی گئی تھی جو ان دونوں ممالک نے مسترد کر دی ہے۔ 
کویت نے فیفا کی شرائط ماننے سے انکار کیا ہے جبکہ عمان نے وقت کی کمی  کی بنا پر معذرت کر لی ہے۔ 
فیفا کی شرائط کے مطابق تمام شائقین کو بلا کسی استثنیٰ کے ویزے کی سہولت دی جائے، الکوحل کمپنیوں سمیت تمام ا سپانسر کمپنیوں کو اشتہار چلانے اور کام کرنے کی اجازت ہو، اور چار گروپوں کے لیے کم سے کم چارا سٹیڈیم تعمیر کرائے جائیں۔ 
قطر نے ورلڈ کپ کی میزبانی قبول کر کے تمام شرائط کو تسلیم کرلیا تھا تاہم ساتھ ہی قطری انتظامیہ نے واضح کیا تھا کہ ورلڈ کپ شائقین صرف مخصوص جگہوں پر الکوحل مشروبات کا استعمال کریں گے تاہم عام مقامات میں استعمال کرنے والوں کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
کویت اور عمان کے علاوہ دیگر خلیجی ریاستیں جن میں سعودی عرب، امارات اور بحرین شامل ہیں، نے قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کیے ہوئے ہیں۔ ورنہ ورلڈ کپ جیسے عالمی ایونٹ کی میزبانی میں سعودی عرب اور امارات تعاون کرسکتے تھے۔
یہ بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ قطر ورلڈ کپ کی میزبانی کا حق اپنے پاس محفوظ رکھنے کے لیے ایران کی مدد حاصل کرے۔ لیکن مبصرین کے خیال میں ایران کے کشیدہ سفارتی تعلقات کے پس منظر میں قطر ایسا نہیں کرے گا۔ 
ورلڈ کپ میں شریک بہت سے ممالک کے تعلقات ایران کے ساتھ مخدوش ہیں اور ایران کے میزبانی کرنے پر ممکن ہے کہ کئی ممالک ورلڈ  کپ میں شرکت نہ کریں۔ 
ان حالات میں فیفا ورلڈ کپ 2022 کا قطر میں انعقاد مشکوک ہوتا جارہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا فیفا ٹیموں کی تعداد کم کرکے ورلڈ کپ قطر میں ہی منعقد کرانا چاہے گا۔ 
مبصرین کا کہنا ہے کہ  ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد بڑھانے سے فیفا کو 300ملین ڈالر سے400ملین ڈالر تک اضافی آمدنی ہوگی۔ ٹیموں کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کرنے سے قبل فیفا میزبان ممالک کی تلاش میں ہے۔ آنے  والے چند دن فیفا کے لیے فیصلہ کن ہوسکتے ہیں۔
 

شیئر: