Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قبائلی اضلاع میں کھیلوں کے میدان آباد

عمر فاروق۔ جمرود 
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم شدہ اضلاع میں پہلا سپورٹس فیسٹیول شروع ہو گیا ہے جس میں تمام قبائلی اضلاع سمیت سب ڈویژن سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ 

سپورٹس فیسٹیول کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب کا انعقاد ضلع خیبر کی تحصیل جمرود کے سٹیڈیم میں کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل و سیاحت عاطف خان نے کھیلوں کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
سپورٹس فیسٹیول میں سات قبائلی اضلاع جبکہ چھ سب ڈویژن سے تقریباً تین ہزار مرد اور خواتین کھلاڑی 31 مختلف کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں تاہم خواتین صرف رسہ کشی، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس، والی بال اور ایتھلیٹکس میں حصہ لے رہی ہیں۔

خواتین کھلاڑی نہ صرف مقابلے کے لیے پرعزم ہیں بلکہ ان مقابلوں کو سابقہ قبائلی علاقہ جات کی خواتین کا ٹیلنٹ اجاگر کرنے کا ایک بہترین موقع بھی قرار دے رہی ہیں۔
ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ ثوبیہ نور بیڈمنٹن اور والی بال کھیلتی ہیں۔ثوبیہ نور کے مطابق کھیلوں کے مقابلے ایک طرف، اس طرح کے مواقع قبائلی اضلاع کی خواتین کا ٹیلنٹ اجاگر کرنے میں مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔ 
’ہماری روایات مختلف ہیں ہم گھروں سے باہر نہیں نکلتیں مگر جب اپنی سہیلی کو کھیل کے میدان میں دیکھتی ہیں تو حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔‘

ثوبیہ نور کا کہنا ہے کہ ’قبائلی اضلاع کا صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم ہونا انتہائی احسن اقدام ہے جس سے قبائلی اضلاع کی محرومیوں کا ازالہ ہوتا دیکھ رہے ہیں۔ ایک لڑکی جب اپنی سہیلی کو کھیل کے میدان میں دیکھے گی تو اس کے دل میں ضرور مقابلے کی خواہش جاگے گی، میدان میں اترنے کی خواہش تبدیلی کی شروعات ہوگی ۔‘
ان کھیلوںسے پہلے خواتین کے دلوں میں ایک خوف تھا ،گھر سے نکلنا تو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا مگر انضمام کے بعد اور ضم ضلع کے لئے اس قسم کے مقابلوں کے انعقاد کے بعد امید ہے قبائلی اضلاع کی خواتین بہت جلد کراچی، لاہور اور اسلام آباد جیسے ترقی یافتہ شہروںمیں رہنے والی خواتین کی طرح سامنے آئیں گی۔ ‘
صوبائی وزیرکھیل و سیاحت عاطف خان کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کے لوگ اتنے مسائل سے گزرنے کے باوجود بھی پاکستانی ہیں بلکہ سب سے بہتر پاکستانی ہیں۔ عاطف خان کاکہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کے نوجوانوں میں ٹیلنٹ موجود ہے اور ان کو مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ 
’وزیر اعظم کے خصوصی احکامات ہیں کہ سابقہ فاٹا پر زیادہ توجہ دی جائے ،ہم ان کو مواقع دیں گے اور ان کی محرومیاں ختم کریں گے۔ ‘
 

شیئر: