Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بابر اعظم کی سینچری، نیوزی لینڈ کو چھ وکٹوں سے شکست

بابر اعظم 101رنز بنا کر ناقابل شکست رہے
ورلڈ کپ کے 33ویں میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو  چھ وکٹوں سے ہرا دیا۔دونوں ٹیموں کے درمیان میچ برمنگھم میں ایجبیسٹن کے میدان میں کھیلا گیا۔
پہلے بیٹںگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 238 رنز کا ٹارگٹ دیا جسے پاکستانی ٹیم نے آخری اوورمیں پورا کر لیا۔
بابر اعظم نے ورلڈ کپ کی پہلی سینچری بنا ئی اس کے ساتھ ساتھ وہ ون ڈے میں تیز ترین 3000 رنز بنانے والے دوسرے کھلاڑی بن گئے ہیں انہوں نے یہ کارنامہ آج 68واں میچ کھیل کر انجام دیا ہے اس سے پہلے ہاشم آملہ 57 اننگز کھیل کر 3000 رنز مکمل کیے تھے۔
پاکستان کی بیٹںگ شروع ہوئی تو شروع میں ہی فخرزمان نو رنز بنا کر بولٹ اور امام الحق 19 رنز پر فیرگیوسن کا شکار ہوئے۔بابر اعظم اور حفیظ نے 66 رنز کی پارٹنر شپ جوڑی حفیظ 32 رنز بنا کر ولیمسن کی بال پر کیچ آؤٹ ہوئے۔اس کے بعد حارث سہیل اور بابر اعظم نے مشکل وقت میں  126 رنز کی پارٹنر شپ جوڑی جس کے باعث پاکستان میچ جیتا۔ حارث سہیل 68 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔بابر اعظم نے 11چوکوں کی مدد سے 101 رنز بنائے اورناٹ آؤٹ رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے بولٹ، فیرگیوسن اور ولیمسن نے ایک ایک وکٹ حاصل کی ہے

نیوزی لینڈ کی بیٹنگ

نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ، نیوزی لینڈ نے اننگز کا آغاز کیا تودوسرے ہی اوور کی پہلی بال پر عامر نے گپٹل کو پانچ رنزپر بولڈ کر دیا۔ شاہین آفریدی نے منرو کو بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہرنے دیا اور ساتویں اوور میں 12 رنز پر پویلین کی راہ دکھا دی۔شروع کی دو وکٹیں گرنے سے ابھی کیویز ٹیم سنبھل نہ پائی تھی کی ٹیلرنے شاہین کی گیند پر سرفراز کو کیچ پکڑا دیا۔اس کے بعد شاہین نے لیتھم کو بھی ایک رنز پر آؤٹ کیا۔کپتان کین ولیمسن نے مشکل وقت میں ٹیم کا سہارا دینے کی کوشش کی مگرشاداب خان نے 41 رنز پر انکی وکٹ حاصل کر لی۔اس کے بعد نیشم اور گرینڈہوم نے ٹیم کو مشکل سے نکلاتے ہوئے نصف سینچری مکمل کی۔گرینڈہوم 48ویں اوور میں رن آؤٹ ہوئے۔نیشم نے پانچ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 97 رنز بنائے،اور ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین نے تین جبکہ عامراور شاداب نےایک ایک وکٹ حاصل کی ہے۔
 یہ اس ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کا ساتواں میچ ہے اور کسی بھی جانب سے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
 ورلڈ کپ کا 12واں ایڈیشن جاری ہے جس میں نیوزی لینڈ اب تک ناقابل شکست ہے۔ نیوزی لینڈ نے چھ میں سے پانچ میچز جیتے جبکہ انڈیا کے خلاف میچ میں بارش کی وجہ سے ایک پوائنٹ حاصل کر رکھا ہے۔
ٹورنامنٹ میں کیویز کے 11 پوئنٹس ہیں اورآج کے میچ میں جیت کی صورت میں کیویز سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گے جبکہ ہار کی صورت میں آسٹریلیا اور انگلینڈ سے کسی ایک میچ میں جیتنا ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان کی ٹیم نے اپنے چھ میچز میں سے دو میں کامیابی حاصل کی ہے تین میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایک پوائنٹ بارش کے باعث سری لنکا سے منسوخ ہونے والے میچ میں ملا ہے۔ پاکستانی ٹیم کے پانچ پوائنٹس ہیں جس کا مطلب ہے کہ پاکستان کی ٹیم کے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور نہ صرف یہ بلکہ اگلے دونوں میچز بھی جیتنے ہیں۔اس لحاظ سے یہ میچ پاکستان کے لیے کسی فائنل سے کم نہیں ہے۔

ٹورنامنٹ میں کیویز کے 11 پوئنٹس ہیں اورآج کے میچ میں جیت کی صورت میں کیویز سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گے۔ تصویر: اے ایف پی 

ماضی میں کس کا پلڑا بھاری

ورلڈ کپ کے پہلے کھیلے گئے 11 ایڈٰیشنز میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں آٹھ مرتبہ ٹکرائیں ہیں جس میں پاکستان کا پلڑا بھاری رہا ہے۔
آٹھ میں سے چھ بار شاہینوں نے کیویز کو زیر کر رکھا ہے جبکہ دو مرتبہ کیویز کو کامیابی ملی ہے۔
1983 کے ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں نے دو میچز کھیلے۔ پہلے کھیلے گئے میچ میں کیویز نے 52 رنز سے میدان مارا جبکہ دوسرے میچ میں پاکستان نے زبردست مقابلے کے بعد 11 رنز سے میچ جیتا۔

آج کے میچ میں کامیابی کی صورت میں پاکستان کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔ تصویر: اے ایف پی

1992 کے ورلڈ کپ میں بھی دونوں ٹیمیں دو بار آمنےسامنے آئیں اور دونوں ہی میچز میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دی۔
1996 کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے 46 رنز سے کیویز کو ہرایا جبکہ 1999 کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے پہلے میچ میں 62 رنز سے جبکہ اسی ورلڈ کپ کے دوسرے میچ میں باآسانی نو وکٹوں سے کیویز کو شکست دی۔
2011 کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ بہترین ٹیم بن کر میدان میں اتری اور پاکستان کو 110 رنز سے بدترین شکست دی۔
آئی سی سی رینکنگ میں نیوزی لینڈ چوتھے جبکہ پاکستان چھٹے نمبر پر ہے ایک طرف ماضی کا ریکارڈ دیکھیں تو پاکستان کوگھبرانے کی ضرورت نہیں مگر اس ورلڈ کپ میں کیویز کا ناقابل شکست ہونا پاکستان کے لیے کسی خطرے سے کم بھی نہیں ہے۔
 

شیئر: