Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی20: محمد بن سلمان جاپان پہنچ گئے، ٹرمپ کے ساتھ ناشتہ کریں گے

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جنوبی کوریا کا تاریخی دورہ مکمل کرکے جی 20 میں شرکت کیلئے جمعرات کو جاپانی شہر اوساکا پہنچ گئے۔ کانفرنس 28اور 29جون کو ہوگی۔
 جی  20 میں سرگرمیاں:
امریکی خبررسا ں اداروں نے اطلاع دی ہے کہ صدر ٹرمپ چینی صدر سے ہفتے کو ملاقات سے قبل سعودی  ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ناشتے پر اہم میٹنگ کریں گے۔مبصرین نے خیال ظاہر کیا ہےیہ جی 20کے دوانتہائی اہم اجلاسوں میں سے ایک ہوگا۔
سربراہ کانفرنس کے ایجنڈے پر تجارت، جغرافیائی سیاسی کشیدگیاں،ڈبلیو ٹی او میں اصلاحات اور ڈیجیٹل انقلاب کی تیاری  جیسے اہم 9موضوعات ہونگے۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب ، جنوبی کوریا کے ساتھ مل کر جنگی روبوٹ تیا رکرے گا
یورپی یونین کونسل کے چیئرمین ڈونلڈ ٹیسک کا کہناہے کہ یہ بیحد مشکل کانفرنس ثابت ہوگی۔
مالیاتی امور کے ماہرین کا کہناہے کہ عالمی معیشت کو سہارا دینے، اسے استحکام کی طرف لیجانے اور ترقی یافتہ نیز ترقی پذیر ممالک کے تحفظ کے  سلسلے میں سعودی عرب کلیدی کردار ادا کرے گا۔
سعودی عرب کو جی 20کا رکن کیوں بنایا گیا:
سعودی عرب 20کے اجلاس میں پہلی بار  15نومبر 2008 کو واشنگٹن میں شریک ہوا تھا۔
سعود ی عرب کو 1999میں جی سیون کی تجویزپر قائم ہونے والے جی 20  کا  رکن بنیادوں پر بنایا گیا؟
 سعودی عرب نہ صرف یہ کہ فی الوقت اہم اقتصادی طاقت ہے ۔ مستقبل میں بھی اس کی یہ پوزیشن برقرار رہے گی۔
 عالمی تیل منڈی کا اہم کھلاڑی ہے۔ یہی اس کے نرخ متعین کرتا ہے۔ بین الاقوامی تجارت  میں سعودی عرب کا حجم بڑا ہے ، اس کے مالیاتی وسائل میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
 
جی 20کا اگلا سربراہ اجلاس 20اور 21نومبر 2020کوسعودی دارالحکومت ریاض میں ہوگا۔
 جاپان شراکت میں وسعت کے لئے کوشاں:
 شہزادہ محمد بن سلمان جی 20میں شرکت کے موقع پر جاپان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو عروج کی نئی منزل تک لیجانے کی کوشش بھی کریں گے۔
 مملکت میں متعین جاپانی سفیر نے بتایا کہ اس دورے سے دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔ وژن 2030سے  دنیا کے سامنے سعود ی عرب کا روشن چہرہ آیا ہے۔

شیئر: