Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابہا ایئرپورٹ پر حملہ ،منصوبہ سازوں کا جلد احتساب ہوگا، سعودی کابینہ

سعودی کابینہ نے انتباہ دیا ہے کہ ابہا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دہشتگردانہ حملے کا منصوبہ بنانے اور نافذ کرنے والوں کا جلد احتساب ہوگا۔ یہ احتساب بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے عین مطابق ہوگا۔
منگل کو جدہ کے قصر السلام میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
 سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزیر مملکت و قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر عصام بن سعد نے کابینہ کے اجلاس کے بعد بتایا کہ عرب ممالک، خطے اور بین الاقوامی حالات حاضرہ پر متعدد رپورٹیں کابینہ میں پیش کی گئی تھیں۔ ان میں ابہا کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے دہشتگردانہ حملے کی رپورٹ شامل تھی۔ اس حملے میں 9شہری زخمی ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک کا تعلق انڈیا اور 8کا سعودی عرب سے ہے۔ کابینہ نے ابہا ایئرپورٹ پر حملے کو دہشتگردانہ جرائم اور جنگی جرائم کے سلسلے کی کڑی قرار دیا۔
سعودی کابینہ نے پھر فلسطینیوں سے متعلق اپنے تاریخی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرتا رہا ہے۔ آئندہ بھی اپنے اس موقف پر قائم رہے گا۔
سعودی کابینہ نے بغداد میں بحرین کے سفارتخانے پر حملے کو افسوسناک بتایا ۔ شمالی سینا کے شہر عریش اور تیونس میں دہشتگردانہ حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
 واضح رہے کہ حوثی باغی سعودی عرب میں شہریوں اور تیل تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اتحادی فورسز کے ترجمان ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ حوثی دہشتگرد سعودی شہریوں اور انکی تنصیبات پر حملے کیلئے مسلسل ڈرون بھیج رہے ہیں۔سعودی فضائیہ اور اس کے عرب اتحادی صورتحال پر 24گھنٹے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ حوثی نہ تو اپنا کوئی ہدف حاصل کرسکے ہیں اور نہ حاصل کرسکیں گے۔
المالکی کے مطابق دہشت گرد حوثیوں کے مذموم عزائم سے نمٹنے کیلئے موثر انتظامات ہیں۔ ان کی حربی استعداد کو قابو کرنے کیلئے جملہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔

شیئر: