Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امریکی نوجوان اپنے پالتو جانوروں کے ماں باپ ہیں‘

گذشتہ برس امریکہ میں جانوروں کی صحت کے لیے 72.6 ارب ڈالر خرچ کیے گئے۔ فوٹو اے ایف پی
ایک طرف پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک ہیں جہاں انسانوں کے لیے صحت کی سہولیات کا فقدان ہے اور دوسری جانب امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک ہیں جہاں جانوروں کی صحت کے لیے ہر سال سینکڑوں ارب روپے خرچ کیے جاتے ہیں اور ان کے لیے بھی وہی سہولیا ت مہیا کی جاتی ہیں جو انسانوں کو حاصل ہیں۔
ایسی ہی ایک مثال امریکی دارلحکومت واشنگٹن میں موجود جانوروں کے لیے قائم کیا گیا ’فرینڈ شپ ہسپتال‘ ہے جو جانوروں کے روایتی کلینکس سے اس لیے ہٹ کر ہے کیونکہ یہاں جانوروں کے لیے آکو پنکچر، ڈائلسز، سرجری، دانتوں اور الٹرا ساؤنڈ سے لے کر ہر وہ طریقہ علاج مہیا ہے جو انسانوں کو درکار ہے۔

ویٹرنری ڈاکٹر کرسٹین کلپن فرینڈ شپ ہسپتال میں ایک پالتو کتے کا علاج کرتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس ہسپتال میں موجود 63 ویٹرنری ڈاکڑوں میں ایک کرسٹین کلپن کا کہنا ہے کہ امریکہ میں اب جانوروں کو فیملی ممبر ہی سمجھا جاتا ہے۔
ان کے کا کہنا ہے کہ خاص طور پر امریکہ میں سنہ 2000 کے بعد پیدا ہونے والی نسل کے نوجوان خود کو اپنے پالتو جانوروں کے ماں باپ کہلوانا پسند کرتے ہیں۔
پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے قائم تنظیم امریکن پیٹ پروڈکٹس ایسوسی ایشن (اے پی پی اے) کے سربراہ سٹیو کنگ کے مطابق امریکہ میں 68 فیصد لوگوں کے پاس پالتو جانور ہیں۔

جوڑوں کے درد میں مبتلا بیس نامی بلی کا ہائیڈرو تھراپی سے علاج کیا جا رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

اے پی پی اے کے اعداد وشمار کے مطابق گذشتہ برس امریکہ میں جانوروں کی صحت پر 72.6 ارب ڈالر خرچ کیے گئے اور توقع کی جارہی ہے کہ 2019 میں یہ اخراجات 75.4 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔
انسانوں کے جانوروں کے ساتھ رشتے کو جانچنے کے لیے قائم ادارے ہیومن اینیمل بانڈ ریسرچ کی تحقیق کے مطابق پالتو جانوروں کے مالکان کو عام طور پر صحت مند کہا جا سکتا ہے کیونکہ وہ ااپنے پالتو جانوروں کی وجہ سے آٹزم، ڈیمینشیا اور دل کے امراض سے زیادہ اچھے طریقے سے نمٹ سکتے ہیں۔
گھر میں بلی یا کتا ہو تو اس سے نہ صرف انسان کا بلڈ پریشر ٹھیک رہتا ہے بلکہ بچے مختلف اقسام کی الرجی سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔
کرسٹین کلپن کا کہنا ہے کہ پالتو جانور آپ کی دماغی صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہوتے ہیں۔

شیئر: