Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خطرناک جانوروں کیساتھ خاتون سیاح کے2 ہفتے

گیانا۔۔۔۔سیر و سیاحت کرنے والے کچھ عجیب سیلانی طبیعت کے مالک ہوتے ہیں اور اگر سیر و تفریح کا شوق خواتین کو ہوجائے تو وہ اور بھی عجیب و خطرناک ہوتا ہے مگر ایسی خواتین کی کمی بھی نہیں ہے جو اپنے شوق کی تکمیل کیلئے جان بھی خطرے میں ڈال دیتی ہیں۔ میل آن لائن میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اسکی سیاحتی رپورٹر سیڈی وائٹلاکس نے گیانا کے دور افتادہ اور خطرناک جنگلاتی علاقے میں دو ہفتے خطرناک سانپوں ، بچھوﺅں ، شیروں، چیتوں اور تیندوﺅں کے ساتھ گزار دیئے۔ میل آن لائن کو انٹرویو میں بعد میں اسی خاتون رپورٹر نے بتایا کہ یہ اسکی قسمت ہے کہ وہ اس علاقے میں جاکر نہ صرف زندہ لوٹ آئی بلکہ ان جانوروں کے رہن سہن کے بارے میں اچھی خاصی رپورٹ اور تصاویر بھی لیکر آئی ہے۔ سیڈی کے بیان کے مطابق رات کے وقت خاموش اور پرہول نظر آنے والے جنگل میں اتنا شور ہوتا تھا کہ سونا تو درکنار کچھ دیر کیلئے آنکھیں بند کرنا بھی محال ہوتا تھا جو جگہ انہوں نے اپنے آرام و سونے کیلئے منتخب کی تھی اور جو خیمہ نصب کیا تھا اس میں خطرناک بچھو ،سانپ اوررینگنے والی دیگر چیزیں ہر وقت ادھر سے اُدھر آتی جاتی رہتی تھیں اور بعض تو ان کے اوپر سے گزرکرر استہ عبور کرتی تھیں۔ ایسا لگتا تھا کہ وہ کہیں سیر کو نہیں آئی ہیں بلکہ کوئی ڈراﺅنا خواب دیکھ رہی ہیں۔ گھنے جنگلات میں کچھ حصے ایسے بھی تھے جہاں سے کھلا آسمان نظر آتا تھا اور چمکتے ہوئے ستارے دکھائی دیتے تھے جس کی اس نے تصاویر بھی اتاری ہیں۔ سیڈی کا کہنا ہے کہ ایک دن انکے خیمے میں سنہرے رنگ کی ایک بڑی مکڑی نظر آئی جو غالباً اسی سراغرسانی مہم پر وہاں پہنچی تھی۔ دی میل آن لائن نے سیڈی کی رپورٹ اور تصاویر جاری کرکے کہا ہے کہ کچھ اور لوگوں کو بھی ہمت سے کام لیتے ہوئے اس نادیدہ علاقے کی سیر و سیاحت ضرور کرنی چاہئے مگر حفاظتی بندوست کے ساتھ۔
 
 

شیئر: