Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سفر حج کا آغاز ،منی میں خیموں کا شہر آباد

سفر حج، منیٰ میں ایک عازم حج اپنی بچی کے ہمراہ جا رہا ہے ( تصاویر اردونیوز)
سعودی عرب میں سفر حج کا آغاز ہوگیا ۔منی میں خیموں کا شہر آباد ہے۔۔
حاجیوں کے قافلے منیٰ پہنچ گئے۔ یہاں وہ ظہر، عصر، مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کریں گے اور دعائیں کی جائیں گی۔
یہاں وہ سنیچر کو فجر کی نماز ادا کر کے حج کے سب سے بڑے رکن ’وقوف‘ کے لیے میدان عرفات پہنچیں گے۔
سعودی میڈیا کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے بتایا کہ بری ، بحری اور فضائی راستوں سے آنیوالے عازمین آٹھ اگست ہی کو مکہ مکرمہ پہنچ گئے تھے۔

اندرون مملکت سے حج کرنیوالے سعودی اور غیر ملکی بھی کثیر تعداد میں رات دیر گئے تک مکہ مکرمہ آگئے تھے۔ 80فیصد عازمین آج کا دن منیٰ میں گزاریں گے۔ 20فیصد کے لگ بھگ براہِ راست میدان عرفات پہنچیں گے۔ 
سنت کے مطابق آٹھ ذی الحجہ کی چار نمازیں اور نو ذی الحجہ کی فجر منیٰ میں ادا کی جاتی ہے۔ آٹھ اور نو ذی الحجہ کی درمیانی رات منیٰ ہی میں بسر کی جاتی ہے ۔البتہ منیٰ میں آٹھ ذی الحجہ کا قیام ضروری نہیں۔ بہت سارے لوگ اس رعایت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے منیٰ کی بجائے براہِ راست عرفات چلے جاتے ہیں۔
الترکی نے بتایا کہ حج مقامات پر آمد و رفت کے لیے بس ٹرانسپورٹ مختص ہے جبکہ ساڑھے تین لاکھ لوگ مشاعر مقدسہ ٹرین (مونو ریل) سے سفر کریں گے۔ ساڑھے سات لاکھ سے لیکر آٹھ لاکھ تک بس شٹل سروس استعمال کریں گے۔ منیٰ سے عرفات کا سفر مونو ریل شٹل سروس اور عام بسوں کے ذریعے انجام دیا جائے گا۔ 
حج مقامات پر شٹل سروس کا مطلب یہ ہے کہ کئی راستے بسوںکی آمدورفت کے لیے مخصوص کر دیے جاتے ہیں۔ یہ بند ہوتے ہیں، ان سے متعلقہ بسوں کے سوا نہ کوئی بس آجاسکتی ہے اور نہ ہی انہیں پیدل حج کرنیوالے استعمال کر سکتے ہیں۔

وزارت حج و عمرہ کے ترجمان حاتم قاضی نے بتایا کہ امسال سعودی سفارتخانوں اور قونصل خانوں نے 18لاکھ 21ہزار سے زےادہ حج ویزے آن لائن جاری کیے۔
سعودی محکمہ شماریات نے بتایا کہ رات نو بجے تک اندرون مملکت سے 143670سے سعودی اور مقیم غیر ملکی حج پر پہنچ چکے تھے۔ حتمی اعداد و شمار کا اعلان کل 10اگست کو کیا جائے گا۔
مدینہ منورہ کے ہسپتالوں میں زیر علاج 23عازمین کو 30ایمبولینسوں کے ذریعے میدان عرفات پہنچا دیا گیا ۔ایک مریض کو فضائی ایمبولینس کے ذریعے مدینہ سے میدان عرفات لایا گیا۔ان کے ہمراہ طبی عملہ ہے۔ان سب کو مطلوبہ طبی نگہداشت میں حج کرایا جائے گا ۔
سعودی وزارت حج کے ترجمان نے بتایا کہ امسال قطری حاجیوں کی تعداد بہت کم ہے۔ قطر کے جو عازمین حج پر پہنچے ہیں ان میں سے کوئی بھی قطر سے نہیں بلکہ دیگر ممالک سے آئے ہیں۔ سعودی عرب نے قطر کے شہریوں اور وہاں مقیم غیر ملکیوں کو حج ویزے حاصل کرنے کے لیے آن لائن رجسٹریشن کی سہولت دی تھی۔ جب جب انٹرنیٹ پر رجسٹریشن کے لیے لنک جاری کیا گیا تب تب قطری حکومت نے بلاک کر دیا۔

منیٰ حج کا وہ مقام ہے جہاں سے عازمین سفر حج کا آغاز کرتے ہیں۔ یہی وہ مقام ہے جسے 12ذی الحجہ یا 13ذی الحجہ کو الوداع کہتے ہیں۔
منیٰ پہلے مکہ مکرمہ سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا کرتا تھااب یہ مقدس شہر کا حصہ بن چکا ہے۔ یہ مسجد الحرام سے تقریباً سات کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔
 

شیئر: