Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لڑکیاں اب شادی کا فیصلہ ستارہ دیکھ کر کیوں کرتی ہیں؟

کہتے ہیں کہ لڑکیاں شادی کی عمر کو پہنچنے پر خوابوں کے شہزادے کا انتظار کرنے لگتی ہیں۔منگنی کےلئے لڑکوں کی آمد کا سن کر خوش ہو جاتی ہیں۔
خواہش ہوتی ہے کہ نئی زندگی شروع کریںاور جیون ساتھی کے سنگ پیار بھری زندگی گزاریں۔ آج کل تبدیلی کی ہوائیں چل رہی ہیں۔ کئی لڑکیاں رشتے مسترد کر دیتی ہیں۔ طرح طرح کے بہانے تراش کر منگنی کےلئے آنے والے کو الٹے پیر جانے پر مجبور کر دیتی ہیں۔

رشتہ زوجیت کو ستاروں سے جوڑنا شرمناک امر ہے, اسماءمحمد (فوٹو: سیدتی)

سعودی عرب کے مشرقی ریجن کے دارالحکومت دمام سے شائع ہونیوالے جریدے الیوم کے مطابق رشتوں کو مسترد کرنے کا اب ایک نیا بہانہ ”ستاروں“ کی صورت میں مل گیا ہے ۔لڑکی کو لڑکا ہر لحاظ سے مناسب لگتا ہے اس کے باوجود رشتہ صرف اس بنیاد پر مسترد کر دیا جاتا ہے کہ لڑکے کا ستارہ اس کے ستارے سے میل نہیں کھا رہا ہے۔لڑکیاں کہتی ہیں کہ اگر لڑکے کا ستارہ ہمارے ستارے سے میل نہیں کھائے گا تو ایسی صورت میں شادی کی زندگی اچھی نہیں گزرے گی۔
 چھان بین کا رواج
ماہر نفسیات فاطمہ السید کا کہنا ہے کہ ستاروں اور فلکیات کا علم کافی پرانا ہے ۔دنیا کے مختلف ممالک میں اس کا رواج ہے ۔چھان بین انسانی فطرت کا حصہ ہے۔
فراعنہ کے یہاں ستاروں کی بنیاد پر فیصلے کرنے کی روایت بڑی گہری اور دیرینہ ہے ۔قدیم بھارت میں بھی اسکا رواج رہا ہے آجکل بھی ہے ۔ بعض مذاہب میں ستاروں کا عقیدہ پایا جاتا ہے ۔ جدید مغربی معاشروں میں بھی شادی کا حتمی فیصلہ کرنے کےلئے ستاروں سے رجوع کیا جاتا ہے۔
ستاروں کے فیصلے
23سالہ سارہ سعید کا کہنا ہے کہ میںیونیورسٹی سے ڈگری لے چکی ہوں، میرے رشتے آرہے ہیں۔فیصلہ اس وقت تک نہیں کروں گی جب تک دولہا کا ستارہ میرے ستارے سے میچ نہیں کرے گا۔مجھے بچپن ہی سے ستاروں کی گردش سے دلچسپی ہے۔

مجھے یقین ہے کہ بعض ستارے ایک دوسرے سے مطابقت نہیں رکھتے ۔ایک صاحب نے میرا رشتہ طلب کیا وہ مجھے دیکھنے کےلئے گھر آئے، ہر لحاظ سے ٹھیک ٹھاک لگے ۔ میں نے ان کی بڑی بہن سے ان کی تاریخ پیدائش دریافت کی ۔ ان کا ستارہ معلوم کیا ، پتہ چلا کہ میرے ستارے سے ان کا ستارہ میل نہیں کھاتا ۔ میں نے اس ڈر سے رشتہ مسترد کر دیا کہ خدانخواستہ شادی کے بعد دونوں کے درمیان بد مزگی نہ پیدا ہو جائے۔
ایک اور لڑکی نے کہا کہ وہ ایسے کسی بھی شخص سے شادی نہیں کرے گی جس کا ستارہ اس کے ستارے سے مطابقت نہیں رکھتا ہو گا ۔میں نے تجربہ کیا ہے کہ ستاروں کی کہانی درست ہے۔ بعض لوگوں کا ستارہ ایسا ہوتا ہے جس میں پیدا ہونیوالے خوش مزاج ہوتے ہیں اور کچھ لوگوں کا ستارہ ایسا ہوتا ہے جس میں پیدا ہونیوالے بد مزاج ہوتے ہیں۔ میں نے غلطی سے ایسے ستارے والے سے شادی کر لی تھی جو میرے ستارے سے مطابقت نہیں رکھتا تھا۔ لڑائی جھگڑے ہوئے ، بالآخر میں نے اس سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا۔
30سالہ اسماءمحمد کا کہنا ہے کہ رشتہ زوجیت کو ستاروں سے جوڑنا شرمناک امر ہے ۔میاں بیوی کا تعلق ایک دوسرے کے احترام اور ایک دوسرے کو سمجھنے سمجھانے پر منخصر ہوتا ہے ۔ستاروں کو درمیان میں نہیں لانا چاہیے۔
ماہر نفسیات فاطمہ سعید کہتی ہیں کہ ہمارا مذہب ستاروں کو اس قسم کا کوئی وزن نہیں دیتا۔ جو لڑکیاں ستاروں کو بنیاد بناکر شادی کا فیصلہ کر رہی ہیں وہ غلطی پر ہیں ۔دراصل انجانے خدشات اس قسم کا ذہن پیدا کر رہے ہیں۔

سماجی امور کے ماہر بدر ابوقمر کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ ستاروں کی باتیں افسانوی قسم کی ہیں۔ ان کا کوئی اثر زندگی پر نہیں پڑتا۔کئی لوگ اس قسم کے مفروضوں کو زمینی حقیقت مان کر الٹے سیدھے فیصلے کرتے رہتے ہیں۔
 

شیئر: