Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اوور سیز پاکستانیوں کے مسائل سپیشل عدالتیں حل کریں گی‘

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کی زمینوں پر قبضے اور دیگر شکایات نمٹانے کے لیے سپیشل عدالتیں اور پولیس سٹیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو صرف اوور سیز پاکستانیوں کی شکایات پر توجہ دیں گی۔
 وزیر اعظم عمران خان نے جمعرات کو سعودی عرب کے دورے کے دوران جدہ میں پاکستانی کمیونٹی کی نمایاں شخصیات سے خطاب کیا۔ ملکی مسائل کے حل کے لیے تجاویز لیں اور کمیونٹی کے مسائل بھی سنے۔
اردو نیوز کے نمائندے کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری کوشش کر رہے ہیں کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ہر طرح کی سہولتیں فراہم کریں۔ ان کے مسائل حل کیے جائیں۔ اوور سیز پاکستانی جب اپنے ملک میں جاتے ہیں تو ان کی زمینوں پر قبضے ہوجاتے ہیں۔ اس طرح کی اور بھی چیزیں ہیں۔
انہوں نے کہا  کہ حکومت نے سپیشل عدالتیں اور پولیس سٹیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرائم منسٹر ہاؤس میں میرا اپنا سیٹیزن کمپلین پورٹل بنا ہوا ہے۔ 
انہوں نے اوور سیز پاکستانیوں کو یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس پورٹل میں بھی اپنی کمپلین درج کرائیں۔
صدارتی نظام کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک کا نظام بدلنے کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہے، ہم ابھی اس طرف نہیں سوچ رہے۔

پوری کوشش کر رہے ہیں کہ اوورسیزپاکستانیوں کو ہر طرح کی سہولتیں فراہم کریں(فائل فوٹو)

عمران خان کا کہنا تھا کہ دورہ سعودی عرب ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب کہ اقوام متحدہ کی جنر ل اسمبلی کا اجلاس ہے۔ 
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے درخواست کی کہ یہاں رک کر چلے جائیں۔ سعودی ولی عہد سے مثبت ملا قات ہوئی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کی ریلیشن شپ پہلے بھی بہت اچھی تھی۔ اب ہم سمجھتے ہیں دونوں ملکوں کے تعلقات اس لیول پر ہیں جو پہلے کبھی نہیں تھے۔ ہماری انڈر اسٹینڈنگ بہت ہے۔ 
وزیراعظم پاکستان نے یہ بھی کہا  کہ سعودی عرب نے ہماری مدد کی ہے۔ اب جو پاکستان میں سرمایہ کاری کا پروگرام ہے، اس میں مملکت سے بہت امید ہے۔ سعودی عرب میں ورکرز اور پروفیشنل موجود ہیں۔ انہیں جو مسائل تھے، ان کے حل کے لیے کافی اقدامات اٹھائے گئے۔ اب بھی جو جو مسائل ہیں، ان کے حل کے لیے سعودی عرب اور براہ راست ان کے ولی عہد ہماری مدد کرنے کو تیار ہیں۔
مسئلہ کشمیر کے حوالے سے عمران خان نے کہا کشمیر کا ایک ایسا ایشو ہے جو70 سال موجود تھا لیکن نریندر مودی نے کشمیر کو اپنا حصہ قرار دے کر ا پنے آئین اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ 46دن ہو گئے کشمیریوں کو جیل میں رکھا ہوا ہے تاہم مودی کے اس اقدام سے کشمیریوں کے لیے بہت بڑا موقع مل گیا۔ کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اجا گر ہوگیا۔
انہوں نے کہا  کہ مودی کے اقدام پر پاکستان کا جو ریسپانس آیا ہے جو وہ اس کی توقع نہیں کر رہے تھے۔ 65 بعد پہلی مرتبہ کشمیر کا ایشو عالمی فورمز پر اٹھایا گیا۔ اب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اس مسئلے کو اٹھانے جا رہے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ مودی کی کی کوشش ہے کہ کشمیر کی ڈیمو گرافی بدل دی جا ئے۔ کشمیری جو اکثریت میں ہیں انہیں اقلیت میں بدل دیا جائے۔ میرے خیال میں نریندر مودی بہت بڑی غلطی کر بیٹھا ہے۔ اگر اس نے کشمیریوں کو کریش کردیا تو بھی وہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔ یہ مسئلہ انٹرنیشنلائز ہوچکا ہے۔ دنیا اسے قبول نہیں کرے گی۔

اوور سیز پاکستانی بھی سیٹیزن پورٹل اپنی کمپلین درج کرائیں

 انہوں نے کہا  کہ اب کی مرتبہ بھر پور ری ایکشن آئے گا۔ میرے خیال میں اب چونکہ مودی کشمیریوں کو کریش کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا اس لیے آزادی کی نئی تحریک اٹھے گی جو 70سال میں نہیں اٹھ سکی تھی۔ مودی کا یہ اقدام بیک فائر کرے گا۔ اس کی وجہ سے کشمیر آزادی کی طرف جائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ تبدیلی اس وقت آتی ہے جب آپ اسٹیٹس کو کو شکست دیتے ہیں۔ اسٹیٹس کو وہ ہوتا ہے جو سسٹم سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ اس وقت پاکستان میں سارا اسٹیٹس کو متحد ہو چکا ہے جس کو فکر ہے کہ اس کی چوری پکڑی جائے گی وہ سب اکھٹے ہیں۔ ان کے ساتھ وہ لوگ بھی ہیں جو میڈیا میں بیٹھے ہیں۔ یہ لوگ ہر جگہ ہیں۔ بیوروکریسی میں بھی موجود ہیں۔ 
مولانا فضل الرحمان اسلام آباد میں مارچ کرنا چاہ رہے ہیں۔ سب کا ایک ایجنڈا ہے حکومت کو ہٹایا جائے اور واپس وہی نظام آجائے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا ہے کہ جہاں تک خارجہ پالیسی کا تعلق ہے، فارن آفس نے بڑی محنت کی ہے۔ ہماری کامیاب خارجہ پالیسی ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر:

متعلقہ خبریں