Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جوابی حملے کی حکمت عملی کا اعلان جلد‘

عادل الجبیرنے کہا کہ مناسب وقت پر جوابی حکمت عملی سے رائے عامہ کو آگاہ کیا جائے گا۔ فوٹو: رانس پریس
سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی عرب آرامکو تیل تنصیبات پر حملہ آوروں کے خلاف جوابی کارروائی کی حکمت عملی کا جلد اعلان کرے گا۔ مناسب وقت پر حکمت عملی سے رائے عامہ کو آگاہ کردیا جائے گا۔
اخبار 24 کے مطابق عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی عرب ابقیق اور خریص میں تیل تنصیبات پر حملوں کا مناسب جواب دینے کے لیے تمام فریقوں سے مشاورت کررہا ہے۔ باریک بینی سے حقائق معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کے مطابق تحقیقات کا کام انتہائی سنجیدگی سے کیا جارہا ہے۔
الجبیر نے نیویارک میں انسانی و امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارک لوکوک کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے پہلے تحقیقات کے نتائج کا انتظار ہے۔ سعودی عرب اپنے دوستوں اور اتحادیوں کے ساتھ مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے۔ ’تیل تنصیبات پر حملہ ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے۔ مناسب وقت پر جوابی حملے کی حکمت عملی کا اعلان ہوگا۔‘

عادل الجبیر کے مطابق باریک بینی سے حقائق معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ فوٹو: سبق

الجبیر نے بتایا کہ سعودی عرب نے یہ جاننے کے لیے کہ تیل تنصیبات پر ڈرونز اور کروز میزائل حملہ کہاں سے کیا گیا باقاعدہ تحقیقات کرلی ہیں۔ ابتدائی نتائج سے ثابت ہوگیا ہے کہ حملوں میں ایرانی اسلحہ استعمال ہوا ہے۔ ہم ایران کو حملوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے اقوام متحدہ سے تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے ماہرین کی ٹیم روانہ کرنے کی درخواست کی تھی۔ عالمی ماہرین سعودی عرب پہنچ چکے ہیں اور وہ کئی ملکوں کے ماہرین کے ساتھ تحقیقات کررہے ہیں۔ 
جونہی ماہرین کسی نتیجے تک پہنچیں گے اور ہمیں یہ بتا دیں گے کہ میزائل اور ڈرونز کہاں سے داغے گئے فوراً ہی جوابی کارروائی کے مختلف آپشنز میں سے کسی ایک پر عمل درآمد کا فیصلہ کرلیں گے۔
الجبیر نے توجہ دلائی ہے کہ اہم ترین نکتہ یہ ہے کہ ایران کو موجودہ رویہ جاری رکھنے کی اجاز ت نہیں دی جاسکتی۔ ایران کو بین الاقوامی قانون کی پابندی کرنا ہوگی۔ اسے بین الاقوامی نظام کے آگے جھکنا ہوگا۔ ایران کو اپنا جارحانہ رویہ بند کرنا پڑے گا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: