Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیملی ٹیکسیوں میں مرد بیٹھے تو جرمانہ 

ڈرائیور اپنی ظاہری صفائی کا خاص خیال اور مسافروں کے ساتھ بہتر رویہ رکھیں.فوٹو ۔ ھی میگزین
وزیرٹرانسپورٹ نے ٹیکسی سروس کے حوالے سے قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے فیملی کے لیے مخصوص ٹیکسی میں تنہا مرد وں کے بیٹھنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
عربی روزنامے عکاظ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ "وہ ٹیکسیاں جنہیں خواتین چلاتی ہیں اور وہ فیملیز یا خواتین کے لیے ہی مخصوص ہیں ان میں تنہا مرد سوار نہیں ہو سکتے۔ خلاف ورزی پر 1000 ریال جرمانہ عائد کیا جائیگا"۔

ان ٹیکسیوں میں یا تو فیملیز سوار ہو سکتی ہیں یا تنہا خواتین

 فیملی ٹیکسی سروس کے حوالے سے مرتب کئے جانے والے نئے قواعد و ضوابط کے حوالے سے مقامی اخبار کا کہنا ہے کہ" ٹیکسی سروس کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیاں جہاں خواتین ڈرائیورز بھی خدمات انجام دے رہی ہیں ان ٹیکسیوں میں یا تو فیملیز سوار ہو سکتی ہیں یا تنہا خواتین"
جاری قوانین میں مزید کہا گیا ہے کہ"ٹیکسیوں میں تمباکو نوشی قطعی طور پر ممنوع ہے ایسا کرنے والے خواہ وہ ڈرائیور ہوں یا مسافر ان پر 5سو ریال جرمانہ عائد کیاجائے گا" 
واضح رہے قبل از یں وزارت ٹرانسپورٹ کی جانب سے ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے ضوابط مقرر کیے گئے تھے جن پر عمل کرنا لازمی قرار پایا تھا۔ مرتب کیے جانے والے ضوابط میں ڈرائیوروں کو اس امر کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ اپنی ظاہری صفائی کا خاص خیال اور مسافروں کے ساتھ بہتر رویہ رکھیں ۔ معذور افراد کو جو انکی گاڑی میں سوار ہوں انہیں اترنے اور گاڑی میں چڑھنے کے لیے بھرپور مدد فراہم کریں ۔
 ٹیکسی ڈرائیور وں کے لیے مقررہ قوانین میں مزید وضاحت کی گئی تھی کہ " مسافرو ں کے بغیر کسی کا سامان لے کر نہ جائیں ،ٹیکسی کمپنیوں کو بھی اس امر کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ اپنے ڈرائیوروں کو تعارفی کارڈ فراہم کریں جن پر انکے بارے میں تفصیلی طور پر درج ہو ۔ خلاف ورزی کی مرتکب کمپنیوں پر1000 ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا " 
مقررہ قوانین کے مطابق وہ ٹیکسی ڈرائیور جو تعارفی کارڈ نہیں رکھیں گے ان پر بھی 500 ریال جرمانہ عائد کیاجائے گا۔ وزارت ٹرانسپورٹ کی جانب سے ایپلیکشن ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھی اس امر کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ اپنے ڈرائیوروں کو انٹرنیٹ اور سمارٹ فونز یا دیگر آلات استعمال کرنے کی مکمل تربیت فراہم کریں ۔ ایسا نہ کرنے والی کمپنیوں کو 2000  ریال جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: