Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سعودی عرب میں ”ہائپر لوپ“ 2020 میں دوڑنے لگے گی

سعودی دارالحکومت ریاض اور جدہ کا سفر 50منٹ میں طے کیا جا سکے گا ۔
 سعودی عرب میں دنیا کی انتہائی تیز رفتار ٹرین”ہائپر لوپ “ بہت جلد چلنے لگے گی ۔ اس جدید اور تیز رفتار ذریعہ سفر سے گھنٹوں کی طویل مسافت منٹوں میں طے ہو سکے گی بلکہ اس کا کرایہ جہاز سے بھی سستا ہوگا۔
سعودی دفتر خارجہ نے ورجن ہائپر لوپ ون کی تیار کردہ ویڈیو ویب سائٹ پر جاری کی ہے ۔ دفتر خارجہ نے ٹویٹر کے اپنے اکاﺅنٹ پر اعلان کیا کہ ’مملکت اقتصادی اعتبار سے اس منصوبے کے مفید ہونے کا جائزہ تیارکرارہا ہے‘۔
اسکائی نیوز کے مطابق سعودی عرب میں اکنامک سٹی اتھارٹی نے کنگ عبداللہ اکنامک سٹی میں ”ورجن ہائپر لوپ ون“ سینٹر قائم کرنے کےلئے خصوصی جائزہ تیار کرنے کا معاہدہ کر لیا ۔ جائزے کی بنیاد پر سعودی عرب میں ہائپر لوپ دوڑنے لگے گی ۔ 
سینٹر کے تحت ہائپر لوپ ٹیسٹ ٹریک کا تجربہ کیا جائے گا ۔ علاوہ ازیں ایک ورکشاپ قائم ہوگی۔ ہائپر لوپ ون ٹیکنالوجی اپنی نوعیت کی منفرد ہے ۔معمولی پریشر پائپ کے ذریعے مال بردار اور مسافر ٹرین 1080کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہے ۔
خلیج ریجن میں ہائپر لوپ ٹیکنالوجی پر کام کرنیوالی کمپنی ورجن ہائپر لوپ ون کے ڈپٹی ڈائریکٹر کولن ریس نے توقع ظاہر کی کہ سعودی شہری 2020ءتک ہائپر لوپ استعمال کر سکیں گے ۔اسکی بدولت سعودی دارالحکومت ریاض اور جدہ کا سفر 50منٹ میں طے کیا جا سکے گا ۔ ریاض اور تفریحاتی شہر قدیہ کا سفر صرف 7منٹ میںطے ہو سکے گا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ ہائپر لوپ ٹرین کا ٹکٹ عام ٹرینوں اور بسوں کے برابر اور ہوائی جہاز سے کم ہو گا تاہم انہوں نے منصوبے پر آنیوالی لاگت کی بابت سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔
ہائپر لوپ کیا ہے؟
 اس جدید اور تیز رفتار ذریعہ سفر میںریل کی بوگی پٹری پر دوڑنے کے بجائے ایک ٹیوب میں سفر کرے گی۔ بوگی یا کیپسول پریشرائزڈ ہوا کے دوش پر سفر کرتی ہے یعنی کیپسول اور ٹیوب میں کسی قسم کی رگڑ پیدا نہیں ہوتی۔ ٹیوب میں ہوا کا دباو قدرتی دباو سے کم رکھا جاتا ہے تاکہ کیپسول کو ہوا کے دباو سے پیدا ہونے والی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے اور کیپسول تیز رفتاری سے سفر کر سکے۔انجن کے طور پر بجلی اور معلق مقناطیس کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

شیئر: