Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکیورٹی فورس میں مزید 178 سعودی خواتین

سعودی خواتین بہت سے شعبوں میں زبردست کامیابیاں سمیٹ رہی ہیں۔ فوٹو: سعودی گزٹ
پبلک سیکیورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل خالد الحربی نے پبلک سیکیورٹی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں 178 خواتین کی تربیت مکمل ہونے کی گریجویشن تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
سعودی گزٹ کے مطابق شہزادہ محمد بن نایف ہال میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں ڈائریکٹر جنرل نے گریجویشن کرنے والی خواتین میں اسناد تقسیم کیں۔
تقریب کے دوران الحربی نے پبلک سکیورٹی کے شعبے میں خواتین کی شمولیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی خواتین بہت سے شعبوں میں زبردست کامیابیاں سمیٹ رہی ہیں۔
انہوں نے عوامی تحفظ کے شعبے میں خدمات کے لیے خواتین کو موقعہ دینے پر فراخدلی سے تعاون کرنے پر وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف کا شکریہ ادا کرنے کے علاوہ ہال میں تمام خواتین کو مبارکباد باد پیش کی اور کہا کہ آج جو خواتین تربیت مکمل کر کے سرٹیفکیٹ حاصل کر رہی ہیں، عوامی سلامتی کے ادارے میں یہ ایک اہم اضافہ ثابت ہوں گی۔
ڈائریکٹر جنرل الحربی نے دوران تربیت خواتین کی سنجیدگی سے دلچسپی پر تعریف کی اور کہا کہ انہیں اپنی ذمہ داری، اللہ کے خوف، جذبہ حب الوطنی اور ملک کی خدمت کے جذبے کے ساتھ اجتماعی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
سعودی خواتین کے یہ دستے مملکت بھر میں سکیورٹی، ٹریفک، روڈ سکیورٹی، حج اور عمرہ سیزن میں سکیورٹی کے ساتھ ساتھ حرمین شریفین میں بھی خدمات انجام دیں گے۔
گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فارغ التحصیل متعدد خواتین نے بھی دوران تربیت عملی اسباق اور دیگر امور پر تجربات کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں اور طریقہ کار پرروشنی ڈالی۔
مزید پڑھیں
خواتین کو اپنے مشن کو ہر ممکن انداز میں مکمل کرنے، فوجی تربیت، اسلحے کا استعمال، کمپیوٹر ٹریننگ، انگریزی زبان سے واقفیت کے علاوہ مواصلاتی آلات کا استعمال، فرانزک شواہد اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بارے میں دوران تربیت خاص طور پر سکھایا گیا ہے۔
دریں اثناء سعودی ویژن 2030 کو مدنظر رکھتے ہوئے خواتین کو اعلی فوجی اور عوامی تحفظ کے بااختیار عہدوں پر فعال کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
سعودی وزارت دفاع کے ڈائریکٹوریٹ جنرل سے بتایا گیا ہے کہ مستقبل میں سعودی خواتین رائل سعودی لینڈ فورس، رائل سعودی سٹریٹجک میزائل فورسز اور آرمڈ فورسز کے میڈیکل مشن میں بھی شمولیت اختیار کریں گی۔
قبل ازیں خواتین افواج، ڈائریکٹوریٹ جنرل انسداد منشیات، ڈائریکٹوریٹ جنرل جیل خانہ جات اور محکمہ کسٹمز میں بھی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں۔
معاشرے کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے سعودی خواتین سرکاری و نجی ہسپتالوں اور شاپنگ مالز میں بھی سکیورٹی کی ذمہ داری احسن طریقے سے انجام دے رہی ہیں۔

شیئر: