Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرتار پور راہداری سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہنے کو تیار

انڈیا میں موجود ڈیرہ نانک صاحب اور گوردوارہ کرتار پور کے درمیان قریباً چار کلومیٹر فاصلے پر محیط راہداری پرکام تقریباً ایک برس میں مکمل کیا گیا۔
پاکستان کی حکومت نے کہا ہے گرو نانک کے 550 ویں جنم دن پر سکھ یاتریوں کی آمد کے لیے کرتار پورراہداری پر کام مکمل ہو چکا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کرتار پور کوریڈور کی تصاویر شائع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’سکھ یاتریوں کی خدمت کے لیے کرتارپور تیار ہے۔ گرو نانک کے 550 وین جنم کی تقریبات کے لیے ریکارڈ مدت میں راہداری مکمل کرنے پر میں اپنی حکومت کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘

کرتار پور راہداری پاکستان کے ضلع نارووال کے گاؤں کرتار پور اور انڈیا کے ضلع گورداس پور کے علاقے نانک صاحب کے درمیان راستے کو کہا جاتا ہے۔ ٖسکھ برادری اسے کھولنے کا مطالبہ عرصہ دراز سے کر رہی تھی۔

کرتار پور راہداری پر کام کا آغاز گزشتہ برس ہوا تھا اور اسے تقریباً ایک برس میں مکمل کر لیا گیا ہے۔ انڈیا میں موجود ڈیرہ نانک صاحب اور گوردوارہ کرتار پور کے درمیان قریباً چار کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔

پاکستان نے گرو نانک دیو کے 550 ویں جنم دن کی مناسبت سے 50 روپے کا یادگاری سکہ جاری کیا ہے اور اس موقع پر دیگر خصوصی انتظامات کیے ہیں۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور آنے والے یاتریوں کو رعائتیں دنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان آنے کے لیے وہ پاسپورٹ کے بجائے انڈین شناختی کارڈ پر پاکستان آ سکیں گے۔وزیراعظم نے انڈین حکومت پر 10 روز پہلے یاتریوں کی فہرست فراہم کرنے کی پابندی بھی ختم کر دی ہے۔ اس کے علاوہ اس برس زیارت کے لیے آنے والوں سے بیس ڈالر فیس بھی وصول نہیں کی جائے گی۔

گردوارہ دربار صاحب کرتار پور بابا گرونانک کی آخری آرام گاہ ہونے کی وجہ سے انڈیا اور دنیا بھر میں بسنے والی سکھ برادری کا مقدس مقام ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ننکانہ صاحب میں گرونانک یونیورسٹی کا بھی سنگ بنیاد رکھا ہے۔
کرتار پور راہداری کا افتتاح بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر 9 نومبر کو کیا جائے گا۔

شیئر: