Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جعلی غلاف کعبہ کی ویڈیو، حقیقت کیا؟

سعودی حکومت ان کے خلاف ضروری کارروائی کرتی ہے۔ فائل فوٹو: سبق
 سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ بعض ایشیائی غلاف کعبہ جیسا کپڑا تیار کرکے فروخت کر رہے ہیں۔
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جعلسازوں سے یہ جعلی غلاف زائرین  بڑی رقم دے کر خرید رہے ہیں۔
سبق ویب سائٹ نے مکہ میونسپلٹی کے ترجمان رائد سمرقندی نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی اطلاع ملی تھی، تاہم یہ ویڈیو پرانی ہے۔ 

مکہ مکرمہ میونسپلٹی کے ترجمان کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو  پرانی ہے۔ فائل فوٹو: سبق

رائد سمرقندی کے مطابق پانچ نومبر 2018 کو مکہ میونسپلٹی کے افسران نے متعلقہ ادارے کے تعاون سے مکہ کے العتیبیہ محلے میں پرانے طرز کی عمارت اور اس کے احاطے پر چھاپہ مارا تھا۔ وہاں سے 20 سے زیادہ ایشیائی شہری پکڑے گئے تھے۔
عمارت میں غلاف کعبہ فیکٹری جیسے کپڑے پر قرآنی آیات کی کڑھائی کا کام کیا جا رہا تھا۔
گرفتار شدگان میں 20 سے زیادہ مرد اور خواتین شامل تھے۔ انہیں تحویل میں لے کر متعلقہ ادارے کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

 میونسپلٹی کے ترجمان کا کہنا ہےاس طرح کے جعلساز گروہ سامنے آتے رہتے ہیں۔ فائل فوٹو: سبق

 وائرل ہونے والی نئی وڈیو میں جو دعویٰ کیا گیا ہے کہ گرفتاری المسفلہ کی بلدیہ کے افسران نے النکاسہ کے علاقے سے کی یہ درست نہیں ہے۔
میونسپلٹی کے ترجمان نے مزید کہا کہ اس طرح کے جعلساز گروہ سامنے آتے رہتے ہیں جو زائرین کی عقیدت سے ناجائز فائدہ اٹھا کر جعلی غلاف کعبہ اور جعلی زمزم بڑی رقم لے کر فروخت کرتے ہیں۔ 
ترجمان کا کہنا تھا کہ کئی لوگ مقامات مقدسہ سے منسوب اشیا بھی مختلف عنوانوں سے فروخت کرنے کا دھندا کرتے ہیں مگر انہیں جلد گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ سعودی حکومت ان کے خلاف ضروری کارروائی کرتی ہے۔

شیئر: