Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تبوک ریجن میں برفباری کی توقع 

برفباری کے وقت بڑی تعداد میں لو گ تبوک آتے ہیں ۔ فوٹو سبق نیوز
محکمہ موسمیات نے توقع ظاہر کی ہے کہ آئندہ چند دنوں تک مملکت کے شمالی اور مغربی علاقو ں سرد کی شدت میں اضافہ ہو گا جبکہ تبوک ریجن میں برفباری کا بھی امکان ہے ۔۔
سعودی خبررساں ایجنسی  ' ایس پی اے '  نے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری رپورٹ کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کی طرح مملکت بھی سردی کی لپیٹ میں ہے ۔ ہفتے اور اتوار کے روز بعض علاقوں میں بارش اور ژالہ باری کا بھی امکان ہے ۔
مملکت کے بالائی پہاڑی علاقو ںمیں درجہ حرارت 5 سے 8 ڈگری تک ہونے کی توقع کی جارہی ہے ۔ساحلی علاقوں میں تیز ہوائیں چلیں گی جبکہ سمندر میں لہروں کی بلندی بھی میٹر سے 2 میٹر تک ہوسکتی ہیں ۔ 
محکمہ موسمیات کے مطابق تبوک ریجن کے اللوز ، علقان اور الظھر علاقوں میں برفباری ہونے کا امکان ہے ۔ مملکت کے شمالی علاقوں میں بھی ہلکی برفباری متوقع ہے ۔

  متوقع بارشوں کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کر یں ۔ فوٹو ،سبق نیو

دوسری جانب محکمہ موسمیات و تحفظ ماحولیات کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مملکت کے 5 علاقوںمیں ہفتے کے روز کم سے کم درجہ حرارت 2سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ۔
سب سے کم درجہ حرارت طریف اور عرعر کمشنری میں رہا  جہاں پارہ  2 ڈگری تک گر گیا ۔ تبوک اور الجوف میں 4 جبکہ القریاب میں 5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔ 
دریں اثناء شہری دفاع کی جانب سے ان علاقو ںمیں رہنے والوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ موسمی تبدیلی کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ بلا اشد ضرورت خاص کر رات کے وقت گھروں سے باہر نہ نکلیں ۔ باہر جاتے وقت گرم کپڑوں کا استعمال لازمی کریں تاکہ جسمانی صحت متاثر نہ ہو ۔
شدید سرد علاقوں میں سفر کرنے والوں کو بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ مسافر جو پہاڑی علاقوں میں سفر کرتے ہیں خصوصی احتیاط برتیں خاص کر ایسے موسم میں جب علاقے میں بارش کی توقع ہو۔
بارشوںکے دوران پہاڑی علاقوں کے نشیبی مقامات پر قیام کرنے سے گریز کریں ۔ تفریح کے لیے آنے والے بھی احتیاط برتیں اوران مقامات پر جانے سے اجتناب کریں جو پانی کی گزر گاہیں ہیں ۔ 
واضح رہے تبوک اور مملکت کے شمالی علاقوں میں برفباری کے دوران بڑی تعداد میں اندرون ملک سے سیاح ان علاقوں میں جاتے ہیں جہاں وہ برفباری سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔

شیئر: