Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیسری بیوی کا شوہر پر تیزاب سے حملہ

جادوگروں سے رابطہ رکھنے پر منع کیا تو بیوی نے تیزاب انڈیل دیا، فوٹو ، سوشل میڈیا
جازان ریجن میں پولیس نے شخصی  ضمانت پر رہا ہونے والی اس عورت کو دوبارہ تحقیقات کے لیے حراست میں لے لیا ہے جس نے اپنے سوئے ہوئے شوہر پر تیزاب پھینکا تھا۔
ملزمہ کے بارے میں شوہر کا کہنا ہے کہ ’بیوی کو جادوگروں سے رابطے ختم کرنے کو کہا تو اس نے تیزاب پھینک دیا۔‘
مقامی نیوز ویب سائٹ 'سبق ' کی خبر پر نجی ٹی وی  نے ہسپتال میں زیر علاج ' تیزاب گردی ' کا شکار ہونے والے شخص سے ٹیلی فون پر گفتگو کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ملزمہ ان کی تیسری بیوی تھیں۔
متاثرہ شخص نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ ’میں کمرے میں سو رہا تھا کہ اچانک گرم پانی جیسی کوئی چیز گرنے سے میری آنکھ کھل گئی، محلول گرتے ہی میرا جسم جلنے لگا اور آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا۔‘
اس کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم بیوی نے کیا چیز مجھ پر ڈالی مگر اتنا یاد ہے کہ جیسے ہی میری نظر اس پر پڑی  وہ تیزی سے کمرے سے نکل گئی، میں جلتی ہوئی آنکھیں ملتا ہوا اٹھا اور تیزی سے دروازے کی جانب بڑھا مگر وہ لاک تھا۔ میں نے گرتے پڑتے دراز میں رکھی  چابی تلاش کی اور مدد کے لیے چیختا ہوا دروازہ کھول کر باہر آیا تو معلوم ہوا کہ گھر میں کوئی نہیں جبکہ باہر کا دروازہ بھی لاک تھا میں نے چابی سے دروازہ کھولا اور باہر نکلا، پھر کس طرح ہسپتال پہنچا مجھے نہیں معلوم۔‘

پولیس نے شخصی ضمانت منسوخ ہونے پر ملزمہ کو دوبارہ حراست میں لے لیا، فوٹو: سبق

انٹرویو کے دوران جب اس سے دریافت کیا گیا کہ کیا وجہ تھی کہ بیوی نے آپ پر تیزاب پھینکا ؟ متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم، البتہ یہ حقیقت ہے کہ میں نے انہیں منع کیا تھا کہ وہ جادوگروں سے اپنے رابطے ختم کر دیں۔‘
اس سوال پر کہ کس طرح معلوم ہوا کہ وہ جادوگروں سے رابطے میں ہیں، بیوی کے ہاتھوں تیزاب گردی کا شکار ہونے والے شخص کا کہنا تھا کہ ’مجھے اس بارے میں کچھ عرصہ قبل ہی معلوم ہوا تھا جب میں نے ان کے موبائل میں عجیب و غریب نوعیت کی تحریریں دیکھیں اور انہیں بات کرتے بھی سنا۔ اس وقت میں نے ان سے عہد لیا تھا کہ وہ ان حرکتوں سے باز آجائیں،انہوں نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ آئندہ ایسا نہیں کریں گی تو میں نے انہیں معاف کر دیا ، مگر مجھے نہیں معلوم تھا کہ انہیں جادوگرد مجھ سے زیادہ عزیز ہیں۔‘
ٹی وی انٹرویو میں متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ ’دوبیویوں سے اس کے بچے ہیں جبکہ تیزاب پھینکنے والی سے ڈیڑھ برس قبل ہی شادی ہوئی تھی۔‘
 ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے کبھی اپنی تیسری بیوی کی حق تلفی نہیں کی جو بھی وہ کہتیں میں پورا کرتا تھا۔ میرا ان سے صرف یہی مطالبہ تھا کہ وہ جادو ٹونے سے باز آجائیں اور ان چکروں سے توبہ کر لیں۔‘
اخبار کا کہنا ہے کہ ’تیزاب گردی کے واقعے کے بعد پولیس نے عورت کو گرفتار کیا تھا تاہم شخصی ضمانت پر وہ رہا ہو گئی تھیں مگر تحقیقاتی اداروں نے ان کی ضمانت منسوخ کرکے دوبارہ حراست میں لے لیا جہاں ان سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔‘

شیئر: