Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2025 ء تک سعودی عرب کی قومی پیداوار 3.7 ٹریلین ڈالر 

سعودی عرب کی مصنوعات 2025ء تک 10گنا سے زیادہ بڑھ جائیں گی ( فوٹو: سبق)
  مشرق وسطیٰ سینٹر برائے سیاسی و سٹراٹیجک مشاورت نے  اپنی رپورٹ میں توقع ظاہر کی ہے کہ 2025ء تک سعودی عرب کی قومی پیداوار 3.7 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
2018ء کے آخر میں قومی پیداوار 2.6 ٹریلین  ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔ شرح نمو 2.4 فیصد تک متوقع ہے۔
الوطن اخبار کے مطابق سعودی وژن 2030 کے تحت عظیم الشان اقتصادی تبدیلی کے لیے افرادی قوت اور اقتصادی شعبوں کی تیاری کا بڑا مرحلہ مکمل کرنے کے قریب پہنچ چکا ہے۔
 اسکی بدولت سعودی عرب خطے اور عرب دنیا میں تیل کے ماسوا مصنوعات اور اعلیٰ درجے کی ویلیو ایڈڈ اشیا برآمد کرنے والے بڑے ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا۔

 2018ء کے آخر میں قومی پیداوار 2.6ٹریلین  ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی ( فوٹو: سبق)

ماہرین نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ تیل کے ماسوا سعودی عرب کی مصنوعات 2025ء تک 10 گنا سے زیادہ بڑھ جائیں گی۔
مشرق وسطیٰ سینٹر برائے سیاسی و سٹراٹیجک مشاورت کےجائزے کے مطابق توقعات یہ ہیں کہ تیل کے ماسوا شعبے سعودی عرب کی آمدنی میں  بڑی تبدیلی پیدا کریں گے جس سے مستقبل قریب میں سعودی عرب بین الاقوامی اقتصادی طاقت کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔
 یہ رپورٹ عالمی مالیابی فنڈ، عالمی بینک بین الاقوامی درجے کے مالیاتی اداروں اور انٹرنیشنل کنسلٹینسیوں کے جاری کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔
 

مستقبل قریب میں سعودی عرب بین الاقوامی اقتصادی طاقت کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا ( فوٹو: عاجل)

ماہرین کا کہناہے کہ 2025ء تک سعودی عرب اہم ایشیائی اور یورپی اقتصادی طاقتوں کا حریف بن جائے گا۔ یہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ملک ہوگا۔ خصوصاً حصص مارکیٹ  چوتھائی ٹریلین ڈالر سے زیادہ کا سرمایہ سعودی عرب لائے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں میں مستقبل کے حوالے سے سعودی عرب کے جس وژن کو متعارف کرا رہے ہیں اس سے عالمی برادری دلچسپی لے رہی ہے۔
 اس کا باعث یہ بھی ہے کہ سعودی عرب  اپنی آمدنی کے وسائل اور اقتصادی ذرائع میں تنوع پیدا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کررہا ہے۔

شیئر: