Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اوپیک پلس‘ کا ستمبر میں تیل کی یومیہ پیداوار پانچ لاکھ 47 ہزار بیرل بڑھانے کا اعلان

جولائی کے لیے چار لاکھ 11 ہزار بیرل یومیہ اضافہ کیا گیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اوپیک پلس ممالک کے گروپ نے بہتر عالمی اقتصادی امکانات اور مستحکم مارکیٹ کے بنیادی اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے ستمبر میں تیل کی پیداوار میں یومیہ پانچ لاکھ 47 ہزار بیرل اضافہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں گروپ نے اپنی مسلسل لچکدار پالیسی کے حوالے سے کہا کہ مارکیٹ کے بدلتے ہوئے حالات کے لحاظ سے پیداوار میں رضاکارانہ کٹوتی کے بتدریج مرحلے کو ختم یا تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ نقطہ نظر تیل کی عالمی منڈیوں میں تیزی سے بدلتے حالات کو دیکھ کر توازن برقرار رکھنے کے لیے اتحاد کی صلاحیت کو یقینی بناتا ہے۔
یہ فیصلہ سنہ 2023 میں اوپیک پلس گروپ کے آٹھ رکن ملکوں نے کیا تھا کہ 22 لاکھ بیرل یومیہ پیداوار کے رضاکارانہ فیصلے کو مرحلہ وار واپس کیا جائے گا اور یہ اُسی سلسلے کا آخری فیز ہے۔
دو برس قبل پیداوار کو رضاکارانہ طور پر کم کرنے کے اقدام کا مقصد ابتدائی طور پر معاشی غیریقینی صورتحال کے دوران قیمتوں کو مستحکم کرنا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اوپیک پلس کے آٹھ ممالک نے یہ بھی نوٹ کیا کہ یہ اقدام حصہ لینے والے ممالک کو اپنی آمدنی کو بڑھانے کا موقع فراہم کرے گا۔‘
تیل پیدا کرنے والے ان ملکوں نے گروپ کے تعاون کے اعلان کی مکمل تعمیل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا، اور کہا کہ مشترکہ وزارتی نگرانی کمیٹی رضاکارانہ ایڈجسٹمنٹ کی نگرانی جاری رکھے گی، جیسا کہ تنظیم نے 3 اپریل 2024 کو اپنی 53ویں میٹنگ کے دوران اتفاق کیا تھا۔
اس اتحاد نے پہلے چھوٹے ماہانہ اضافے کی منظوری دی تھی جیسا کہ اپریل میں ایک لاکھ 38 ہزار بیرل یومیہ، اور مئی، جون اور جولائی کے لیے چار لاکھ 11 ہزار بیرل یومیہ اضافہ کیا گیا تھا۔
اب اوپیک پلس تنظیم نے اگست کے دوران توقع سے زیادہ یومیہ پیداوار بڑھانے کا اعلان کیا ہے جو پانچ لاکھ 47 ہزار بیرل ہے۔
تازہ ترین اضافہ ستمبر میں سعودی عرب کی پیداوار 9.97 ملین بیرل یومیہ تک لے جائے گا۔ روس 9.44 ملین بیرل یومیہ، عراق 4.22 ملین، اور متحدہ عرب امارات 3.37 ملین بیرل یومیہ پیدا کرے گا۔ کویت، قازقستان، الجیریا اور عمان کے لیے پیداوار کی سطح بالترتیب 2.54 ملین، 1.55 ملین، نو لاکھ 59 ہزار بیرل، اور آٹھ لاکھ بیرل یومیہ متوقع ہے۔
اوپیک پلس تنظیم نے یہ بھی کہا کہ وہ مارکیٹ کے حالات، تعمیل اور معاوضے کا جائزہ لینے کے لیے ماہانہ اجلاسوں کا انعقاد جاری رکھے گی، اگلا اجلاس سات ستمبر کو ہوگا۔
جون میں سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں ایک تقریر میں سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے اوپیک پلس کو عالمی تیل کی منڈی کا ’مرکزی بینک‘ قرار دیا۔
سعودی وزیر نے جاری اقتصادی اتار چڑھاؤ کے درمیان اوپیک پلس اتحاد کے مستحکم کردار کو اجاگر کیا۔

 

شیئر: