Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اب بینک ڈکیٹی ناممکن، سمارٹ بیگز متعارف 

نجی سکیورٹی کمپنی کےذریعے بینکوں کو رقوم منتقل کی جاتی ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی مانیٹری ایجنسی ( ساما )کی جانب سے بینکوں کو رقم منتقل کر کے لیے'سمارٹ بیگز' کی تجویز منظور کر لی گئی ہے۔
بینکوں کو پہنچائی جانے والی رقوم اب روایتی بکسوں کی جگہ سمارٹ بیگوں میں منتقل کی جائے گی۔
ساما کی جانب سے بینکوں کو رقم پہنچانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ایسے بیگ استعمال کیے جائیں گے جن سے رقم چرانا ناممکن ہو جائے گا۔

جدید سسٹم کے ذریعے بینک وینز ڈکیتی پر قابو پایا جاسکے گا (فوٹو: سبق) 

مقامی نیوز ویب سائٹ ' اخبار 24 ' کے مطابق سعودی عربین مانیٹری ایجنسی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جدید بیگز کی میں رکھی گئی رقوم محفوظ ہوںگی۔ بیگز کو چرا کر اس میں سے رقم نکالنا ناممکن ہو جائے گا۔
ساما کی جانب سے سمارٹ بیگز کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ 'جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ بیگز کو اگر مخصوص طریقے یا کوڈ کے ذریعے نہ کھولنے پر اس میں موجود خصوصی سیاہی کرنسی نوٹوں پر پھیل جائے گی اور انہیں شناخت کرنا آسان ہو جائے گا'۔
سعودی مانیٹری ایجنسی کے ذرائع نے مزید بتایا کہ  سکیورٹی انک جو کہ مسروقہ بیگ کے نوٹوں پر خود کار انداز میں پھیل جائے گی انہیں شناخت کرنا انتہائی آسان ہو گا۔
واضح رہے بینکوں کو رقوم فراہم کرنے والی مخصوص گاڑیوں کے ذریعے رقوم منتقل کی جاتی ہیں ۔ بینک وینز کا کنٹریکٹ نجی کمپینز کو دیا گیا ہے جن کے ذمہ محفوظ طریقے سے رقوم کی منتقلی ہے۔

  سمارٹ بیگز فنگر پرنٹ کے ذریعے کھولے اور بند کیے جائیں گے (فوٹو: سوشل میڈیا) 

نجی سکیورٹی کمپنی کی مخصوص وینز میں تمام ترحفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھا جاتاہے اس کے باوجود بعض اوقات وینز ڈکیتی کا شکار ہو جاتی ہیں ۔ سعودی مانیٹری ایجنسی کی جانب سے سمارٹ بیگز کی فراہمی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ سمارٹ بیگز کے ذریعے رقوم منتقل کرنے سے قبل بیگ کے سیفٹی لاگ کو کوریئر کے فنگر پرنٹ کے ذریعے لاگ کیا جائے گا۔ 
اگر سمارٹ بیگ کو فنگر پرنٹ کے علاوہ کسی بھی اور ذریعے سے کھولنے کی کوشش جائے تو اس میں موجود سمارٹ چپ ایکٹیویٹ ہو جائے گی جس سے فوری طو ر پر بیگ کے خفیہ خانے میں موجود مخصوص سیاہی نوٹوں پر بکھر جائے گی۔ 
مخصوص سیاہی والے نوٹوں کو استعمال کرنے سے یہ معلوم ہو جائے گا کہ مذکورہ نوٹ کس بینک وین کے کس بیگ سے چرائے گئے ہیں۔

شیئر: