Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاتون کارکن سے چھیڑ خانی پر قید وجرمانے کی سزا

عرب کارکن نے اپنی خاتون ساتھی کو چھیڑا تھا۔سوشل میڈیا
مکہ مکرمہ اپیل کورٹ نے دفتر میں اپنی ساتھی  خاتون کارکن کے ساتھ چھیڑ خانی کرنے والے عرب شہری کو قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔
عرب کارکن نے اپنی خاتون ساتھی کو چھیڑا تھا۔ اس نے اسے مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا ’مجھے بوسہ دو‘ ۔
عرب کارکن نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ اس نے غیر اخلاقی خواہش کو پورا کرنے کی کوشش کی۔
اخبار 24 نے عکاظ اخبار کے حوالے سے بتایا کہ اپیل کورٹ نے جدہ فوجداری عدالت کے سابقہ فیصلے کو مسترد کردیا۔
 جدہ کورٹ نے الزام ثابت ہوجانے پرعرب کارکن کے خلاف چار ہزار ریال جرمانے کا فیصلہ سنادیا تھا۔
اپیل کورٹ نے فوجداری عدالت جدہ کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے واضح کیا یہ فیصلہ پھسپھسا ہے۔دفتر میں کام کے ماحول کو صحت مند رکھنا ضروری ہے۔جرمانے کی سزا سبق سکھانے کے لیے ناکافی ہے۔دفتر میں چھیڑ خانی کرنے والوں کو لگام لگانے کے لیے سخت سزا ضروری تھی۔
اپیل کورٹ نے اپنے فیصلے میں اس امر کی جانب بھی اشارہ کیا کہ فوجداری کورٹ جدہ نے جرمانے پر اکتفا کا جو سبب بیان کیا ہے وہ بھی غلط ہے۔
جدہ کورٹ نے جرمانے پر اکتفا یہ کہہ کر کیا تھا’ملزم قرآن کریم کا حافظ ہے اگر اس لغزش پر سخت سزا دی گئی تو جیل میں اس کا  رابطہ جرائم پیشہ عناصر سے ہوگا اور وہ حافظ قرآن ہوتے ہوئے راہ حق سے منحرف ہوسکتا ہے‘۔
 اپیل کورٹ نے اس جواز کو مسترد کرتے ہوئے کہا’چھیڑ خانی کی سزا مفاد عامہ کے تحفظ کے لیے مقرر کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں کسی طرح کی کوئی کوتاہی اور لاپروائی نہیں برتی جاسکتی‘۔
’جو شخص بھی اس قسم کے جرم کا مرتکب پایا جائے گا اسے مقررہ سزا دی جائے گی۔ اس سلسلے میں مرد و زن کے درمیان بھی کوئی تفریق روا نہیں رکھی جائے گی‘۔
 

شیئر: