Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دکاندارماحول دوست شاپنگ بیگزکے پابند‘

 دکاندار مختلف اشیا عام بیگز میں صارفین کو فراہم کررہے ہیں( فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی مجلس شوریٰ نے دکانداروں کو ماحول دوست بیگز استعمال کرنے کا پابند بنایا ہے۔وزارت بلدیات و دیہی امور سے کہا گیا ہے کہ وہ متعلقہ اداروں سے ربط و ضبط پیدا کرکے اس فیصلے پر عمل درآمد کرائے۔
سیدتی میگزین کے مطابق ماحول دوست شاپنگ بیگز استعمال کرنے کی سفارش شوریٰ کی ارکان خواتین نے پیش کی تھی۔ ان میں لینا آل معینا، نورة المساعد اور عالیہ الدھلوی شامل تھیں۔
شوریٰ نے یہ سفارش 88 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کرلی۔

مجلس شوریٰ نے یہ سفارش 88 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کی ہے۔(فوٹو سیدتی)

رکن شدوری آل معینا نے ماحول دوست بیگز کے استعمال کی پابندی کے حق میں اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ’ وزارت بلدیات و دیہی امور نے اس سے قبل یہ پابندی لگائی تھی کہ گرم مشروبات اور گرم کھانوں کے لیے پلاسٹک استعمال نہ کیا جائے۔ کھانے پینے کی اشیا عام تھیلیوں میں فراہم کرنے کی ممانعت کردی گئی تھی‘۔
وزارت نے اس مسئلے کے دیگر پہلوﺅں کو پابندی میں شامل نہیں کیا تھا جس سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔ مثال کے طور پر دکانداروں کے یہاں پلاسٹک کی تھیلیوں کا بڑا ذخیرہ جمع تھا۔ اسے ختم نہیں کرایا گیا۔ دکاندار مختلف اشیا عام پلاسٹک بیگز میں صارفین کو فراہم کردیتے ہیں اور یہ  سڑکوں پر پڑے نظر آتے ہیں۔
تیز ہوا چلتی ہے تو درختوں تک سے باتیں کرنے لگتی ہیں۔ سمندر اور صحرا میں یہ  پلاسٹڈک بیگز پرندوں، مچھلیوں اور جانوروں کی غذا بن رہی ہیں۔ بالاخر انسان ان بیگز کو کسی اور شکل میں غذا کے طور پر استعمال کرلیتے ہیں۔
لینا آل معینا کے مطابق ایک جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسانی جسم میں پچاس سے پانچ سو مائیکرو میٹر تک پلاسٹک کے عناصر پائے جاتے ہیں۔ ہمیں اس کا نوٹس لینا ہوگا۔
مجلس شوریٰ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے نگرانی کا کردارادا کرے۔
                 
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: