Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تصاویر: سعودی عرب میں کرفیو کی پہلی رات

ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے 8 اداروں نے کرفیو نافذ کرنے میں حصہ لیا ہے ( فوٹو: ٹوئٹر)
کورونا وائرس کے انسداد کے لیے دار الحکومت ریاض سمیت جدہ، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، دمام اور الخبر کے علاوہ پورے سعودی عرب میں رات 7 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا۔

سعودی خبر رساں ادارے ( واس) کے مطابق  کرفیو کے نفاذ کے لیے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں پولیس سمیت نیشنل گارڈ، تنصیبات کی سیکیورٹی پر مامور فورس، مجاہدین فورس، روڈ سیکیورٹی فورس، محکمہ ٹریفک، گشتی پولیس اور خصوصی ٹاسک فورس کےعلاوہ قانون نافذ کرنے والے 8 اداروں نے حصہ لیا ہے۔

دار الحکومت ریاض میں شام 7 بجے سے پہلے مرکزی سڑکیں مسافروں سے خالی ہوگئیں جبکہ شہریوں و غیر ملکیوں نے کرفیو کو یقینی بنانے میں تعاون کیا ہے۔

ریاض گورنریٹ نے ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے شہر کی مختلف مرکزی  شاہراہوں کی تصاویر جاری کی ہے جن میں مختلف اداروں کے اہلکار وں کو امن عامہ کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے دکھایا ہے۔

جدہ میں بھی یہی صورتحال رہی جہاں کرفیو کی مکمل پابندی کی گئی اور شہری و غیر ملکیوں کی غالب اکثریت گھروں تک محدود رہی۔

جدہ کی مرکزی شاہراہوں المدینہ روڈ، کنگ روڈ، امیر ماجد روڈ اور سلطان روڈ سمیت ساحل سمندر مکمل طور پر خالی رہے۔

مکہ مکرمہ گورنریٹ نے کرفیو کے دوران خالی شاہراہوں کی تصاویر جاری کر کے کرفیو کی پابندی کرنے والے شہریوں اور غیر ملکیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’رہائشی امن وامان و سکون سے گھروں میں ہیں جبکہ سیکیورٹی اہلکار شاہراہوں پر ان کی سلامتی پر مامور ہیں‘۔
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں بھی شام 7 بجتے ہی مختلف اداروں سے تعلق رکھنے والے سیکیورٹی اہلکاروں نے شاہراہوں کا چارچ سنبھال لیا تھا۔

ٹوئٹر پر امن عامہ کے اکاؤنٹ سے مختلف ویڈیو جاری کی گئی ہیں جن میں کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے شہریوں کو جرمانے عائد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کرفیو کی خلاف ورزی پر پہلی مرتبہ 10 ہزار ریال، دوسری مرتبہ 20 ہزار ریال جرمانہ ہوگا جبکہ تیسری مرتبہ 20 دن کی قید ہوگی۔

 

شیئر: