Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سات بجے سے کرفیو کا آغاز، اہلکاروں کا گشت

سعودی عرب میں پیر کی شام سات بجے سے کرفیو کا آغاز ہو گیا جو صبح چھ بجے تک جاری رہے گا- سکیورٹی اہلکار کرفیو کے احکامات پر عمل درآمد  کرانے کے لیے گشت کر رہے ہیں-   
یاد رہے کہ خادم حرم شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے، شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت اور سلامتی کی خاطر پیر 23 مارچ کی شام سات سے 21 دن کے لیے مملکت بھر میں جزوی کرفیو نافذ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
شاہی فرمان میں کہا گیا تھا کہ ’کرفیو روزانہ شام سات سے صبح چھ  بجے تک 21 دن جاری رہے گا۔‘ 
بیان میں کہا گیا تھا کہ وزارت داخلہ کرفیو کے نفاذ کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے گی۔
 تمام سول اور فوجی حکام کواس سلسلے میں وزارت داخلہ سے مکمل تعاون کا حکم دیا گیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سیکیورٹی اہلکار کرفیو کے احکامات پر عملدرآمد کرانے کے لیے شام سات بجتے تمام شہروں اور قصبوں میں گشت پر نکل آئے-
لاوڈ سپیکر کے ذریعے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو عربی سمیت مختلف زبانوں میں گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی- مقامی شہریوں اور مملکت میں مقیم غیر ملکیوں سے کہا گیا کہ وہ کرفیو کے دوران شدید ضرورت کے تحت ہی گھروں سے باہر نکلیں-

کرفیو کی خلاف ورزی پر 10 ہزار ریال کا جرمانہ مقرر کیا گیا ہے- (فوٹو: سبق)

ویب نیوز سبق کی ٹیم نے شاہراہوں اور اندرونی سڑکوں پراہلکاروں کو کرفیو کے احکامات پر عملدرآمد کراتے دیکھا ہے-
یاد رہے کہ کرفیو کی خلاف ورزی پر 10 ہزار ریال کا جرمانہ مقرر کیا گیا ہے- گھروں میں رہنے کی ہدایت ان اوقات میں بھی ہے جب کرفیو موثر نہ ہو-
محکمہ امن عامہ  کے مطابق کرفیو کے دوران جن اداروں کے اہلکاروں کو گھروں سے نکلنے کی اجازت دی گئی ہے وہ سرکاری اور نجی اداروں کے وہ اہلکار ہیں جنہیں کرفیو کے دوران بھی مقامی شہریوں اور تارکین کو راحت پہنچانے کے لیے ڈیوٹی پر رہنا ضروری ہے-
وزارت داخلہ نے بیان جاری کرکے کہا ہے کہ ’اگر کرفیو پر عمل درآمد کے لیے طاقت استعمال کرنے کی ضرورت پیش آئی تو پولیس عسکری اداروں کی خدمات حاصل کرسکتی ہے-
متعلقہ عسکری اداروں کو کرفیو کے شاہی فرمان پر عمل درآمد کے سلسلے میں امن عامہ کے اداروں سے تعاون کی پہلے ہی ہدایت کردی گئی ہے-

شیئر: