Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ممنوعہ سینیٹائزر فروخت کرنےوالوں کے خلاف کارروائی

ممنوعہ سینیٹائزر خریدنے والے رقم واپس لے سکتے ہیں (فوٹو،سبق نیوز)
نجران ریجن میں وزارت تجارت کی ٹیموں نے ممنوعہ برانڈ کے سینیٹائزر فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں ممنوعہ جراثیم کش محلول برآمد کر لیا۔
وزارت تجارت کے ذیلی ادارے کی ٹیم کا کہنا تھا کہ ممنوعہ برانڈ کا سینیٹائزر ریجن کی فارمیس اور سپر اسٹورپرفروخت کیاجارہا تھا۔
مقامی ویب نیوز’سبق‘ کا کہنا ہے کہ وزارت تجارت کی جانب سے تمام فارمیسیز اور سپر مارکیٹس کو ہدایت کی جاچکی تھی کہ ممنوعہ برانڈ اور میک کا سینٹائزرفروخت نہ کیاجائے۔

وزارت تجارت کی جانب سے تفتیشی کارروائیاں جاری ہیں (فوٹو، سبق)

وزارت کی جانب سے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ اگرانہوں نے کسی فارمیسی یا سپر اسٹور سے ممنوعہ برانڈ کا سینیٹائزر خریدا ہے تو اسے فوری طور پرواپس کر کے ادا کی گئی رقم حاصل کر سکتے ہیں۔
واضح رہے وزارت تجارت کی جانب سے ’ای ذیڈ لائف‘ برانڈ نیم سے فروخت کیے جانے والے جراثیم کش محلول پر پابندی عائد کر دی گئی تھی ۔
اس حوالے سے وزارت تجارت کی ٹیموں نے تمام فارمیسیز کو بھی ہدایت کی تھی کہ ممنوعہ برانڈ کے سینیٹائزر کو فروخت نہ کیا جائے۔
سینیٹائزر مقامی ساختہ ہے جس کے بارے میں وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ مذکورہ سینیٹائزرمیں ایتھانول کی مقدار 70فیصد ہے جبکہ اسے زیادہ سے زیادہ 60 فیصد ہونا چاہئے جس پر وزارت نے فوڈ اینڈ ڈرگس اتھارٹی کی رپورٹ پرعمل کرتے ہوئے مارکیٹ میں موجود فارمیسز اور سپر اسٹورز کو ہدایات کی تھی کہ مذکورہ سینیٹائزرفروخت نہ کیاجائے

شیئر: