Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ای سم سروسز کی فراہمی

صارفین کو ایک انقلابی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی ٹیلی کام کمپنی (ایس ٹی سی) ضروری بین اقوامی ضابطہ کار اور شرائط پوری کرنے کے بعد سعودی عرب میں ای سم سروسز کی فراہمی کے لیے جلد ہی ایک مقامی پلیٹ فارم قائم کرے گی۔
کمپنی کے اس اقدام سے  ملک بھر میں سمارٹ فونز اور دیگر مواصلاتی آلات استعمال کرنے والے صارفین کو ایک انقلابی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔
ادھر اتحاد اتصالات کمپنی (موبلی) نے بھی مملکت میں ای سم کو فعال بنانے اور اس کی سروسز کو شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
موبلی ای سم پوسٹ پیڈ یا پری پیڈ پیکیج سبسکرائب کرنے والے تمام صارفین اور ای سم آپشن کو سپورٹ کرنے والی تمام ڈیوائسز کے لیے دستیاب ہے۔ یہ سروس موبلی کی آن لائن شاپ پر 13 اپریل سے فراہم کی جا رہی ہے۔
موبلی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی تمام سروسز  بشمول رومنگ ای سم کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ ہیں۔ اس سروس کے فوائد کو اپنے صارفین تک پہنچانے کے لیےکمپنی ایک محدود مدت کے لیے ای سم سروس مفت پیش کر رہی ہے۔
ایمبیڈڈ سم یا ای سم ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو صارفین کو کسی سم کارڈ کے بغیر پیڈ اور پری پیڈ منصوبوں کو شروع کرنے کے قابل بناتی ہے۔
ڈیوائس ایمبیڈڈ کارڈ روایتی پلاسٹک سم کارڈز کی ضرورت کو ختم کرتا ہے اور صارفین کو نیا سم کارڈ حاصل کیے بغیر آپریٹرز کو فاصلے سے شامل کرنے اور ہٹانے کے قابل بناتا ہے۔
ای سم کو کنیکیڈ ڈیوائسز کی اگلی نسل کے لیے سم کے طور پر وسیع پیمانے پر سراہا گیا۔

سم کارڈ کے خراب یا کھونےکے خطرے کو ختم کرنے میں مدد دے گی

توقع کی جا رہی ہے کہ یہ ٹیکنالوجی چھوٹے اور ہلکی ڈیوائسز کو تیار کرنے کے قابل بنائے گی اور سم کارڈ کے خراب ہونے یا کھونےکے خطرے کو ختم کرنے میں مدد دے گی جو گاہک کے تجربے کو مثبت انداز میں ظاہر کرے گی۔
ایس ٹی سی اب مملکت میں تمام موبائل نیٹ ورک آپریٹرز اور موبائل ورچوئل نیٹ ورک آپریٹرز (ایم این اوز / ایم وی این اوز) کو قومی ای سم  پلیٹ فارم کی حیثیت سے ای سم خدمات فراہم کر سکتی ہے۔
اس سروس کو عرب خطے کےکسی بھی ایم این او تک توسیع دی جا سکتی ہے یا بین الاقوامی سطح پر ایس ٹی سی سے ای سم سروس حاصل کرنے میں دلچسپی ہے۔
ایس ٹی سی میں ٹیکنالوجی اور آپریشنز کے سینئیر نائب صدر ہیثم الفراج نے کہا ہے کہ جی ایس ایم اے سرٹیفیکیشن کے بعد سعودی عرب میں ای سم سروسز کی فراہمی سعودی ویژن 2030 کے اہداف کے حصول کی سمت ایک قدم ہے۔

سعودی ویژن 2030 کے اہداف کے حصول کی سمت ایک قدم ہے۔(فوٹو سوشل میڈیا)

انہوں نے مزید کہا ’ ہم سعودی عرب میں ای سم ٹیکنالوجی متعارف کروانے کے امکان کے حوالے سے پرجوش ہیں۔‘ ایس اے ایس سرٹیفیکیشن کا عمل ایک چیلنج تھا لیکن سرٹیفیکیشن کو پاس کرنا اور حاصل کرنا ایس ٹی سے کے عالمی معیار کے حفاظتی معیارات اور آپریشنل ایکسیلینس کا ثبوت ہے۔
ای سم ٹیکنالوجی کو اپنانا اور تجارتی بنانا ای سم پلیٹ فارم کی میزبانی کرنے والی کمپنی سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی معیار کی ترتیب دینے والی ایس اے ایس سرٹیفیکیشن جسےجی ایس ایم ایسوسی ایشن سپانسر کرتی ہے کے زیر اہتمام سخت تکنیکی اور سکیورٹی آڈٹ کی ایک سیریز سے گزرے۔
ایس ٹی سی نے ایک سخت عمل کے بعد کامیابی سے آڈٹ ساتھ پاس کیا اور دنیا بھر میں سب سے زیادہ نتائج حاصل کیے۔
جی ایس ایم اے سرٹیفیکیشن کا حصول سعودی عرب میں ٹیکنالوجی کو مقامی بنانے کے لیے ایک سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے جبکہ ایک اصل ٹائم لائن کی صف بندی کا اعلان باقی ہے۔
دریں اثنا موبلی نے کہا کہ یہ اقدام ٹیلی کام آپریٹر کے مملکت میں ڈیجیٹل تبدیلی کی قیادت حاصل کرنے کے عزائم کے مطابق ہے۔ اس کے نتیجے میں  یہ سعودی ویژن 2030 کے اہداف کے ساتھ منسلک ہے اور صارفین کو ایک مربوط اور مخصوص ڈیجیٹل تجربے کا عہد کرتا ہے۔

 

شیئر:

متعلقہ خبریں