Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اوپیک پلس معاہدے کا مقصد تیل منڈی میں توازن اور استحکام‘

سعودی کابینہ کااوپیک پلس میں طےپانے والے معاہدے پر اطمینان(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی کابینہ  نے واضح کیا کہ اوپیک پلس کے معاہدے کا مقصد تیل منڈی میں توازن اور استحکام پیدا کرنا ہے-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیزنے کابینہ کے وڈیو کانفرنس اجلاسکے آغاز میں تیل منڈی کے مسائل سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ اور روسی صدر پوتین  کے ساتھ ٹیلیفونک رابطوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے ساتھ بین الاقوامی معیشت کی شرح نمو میں مدد کے لیے تیل منڈی کے استحکام، تیل پیدا کرنے والے ممالک کے درمیان تعاون کی اہمیت اوراس سلسلے میں اوپیک کے غیررکن ممالک کی شراکت جیسے امور کا جائزہ لیا گیا-
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کی میزبانی میں منعقدہ اوپیک پلس کے اجلاس میں طےپانے والے معاہدے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے-
سعودی کابینہ نے  تیل پیداوار میں کمی کے لیے اوپیک پلس کے رکن ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے رابطوں کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا-
سعودی کابینہ نے جی 20 میں شامل ممالک کے وزرائے توانائی کے ہنگامی اجلاس کے بیان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا سے عالمی تیل منڈی پر منفی اثرات اورعالمی اقتصادی بحران کی دھماکہ خیز صورتحال کا جائزہ لیا گیا-
جی 20 میں شامل ممالک کے وزرائے توانائی نے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فوری ضروری اقدامات کا فیصلہ کیا- تیل پیدا کرنے والے اور خریدنے والے ممالک کے مفادات میں توازن کو یقینی بنایا گیا جبکہ کورونا کے خلاف  برسر پیکار تمام شعبوں خصوصا شعبہ صحت کو توانائی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا گیا-

کابینہ نے صحت و سلامتی کے لیے  اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا-(فوٹو ایس پی اے)

سعودی کابینہ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کئے گئےاحتیاطی اقدامات اور شاہی فرامین پر عمل درآمد کرانے والے اداروں کی کارکردگی کی رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی-
کابینہ نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت و سلامتی کے تحفظ کے لیے ان اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا-
سعودی کابینہ نے تمام شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو سخت تاکید کی کہ وہ وبا کو پھیلنے سے روکنے اور اپنی صحت و سلامتی کی خاطر حفاظتی اقدامات  کی سختی سے پابندی کریں اور اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کی ہدایات پر عمل کریں-

شیئر: