Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبر کیمپوں میں کارکنوں میں میڈیکل سکریننگ

کورونا وائرس کا شکارہونے والے بیشتر افراد غیر ملکی ہیں(فوٹو، ایس پی اے)
کورونا سے بچاو کی کمیٹی نے بلقرن کمشنری میں رہائش پذیر غیر ملکی کارکنوں کی بڑے پیمانے پر اسکیننگ شروع کردی۔ ریجن میں مختلف اداروں پر مشتمل ٹیموں کیجانب سے غیر ملکی کارکنوں کے رہائشی کمپاونڈز کی فہرست تیار کر لی گئی ہے جس پرپروگرام کے مطابق تیزی سے عمل جاری ہے۔
 مقامی ویب سائٹ ’سبق نیوز ‘ کے مطابق کمیٹی کے اہلکار وزارت صحت کے تعاون سے کرفیو کے دوران غیر ملکی کارکنوں کے رہائشی کمپاؤنڈزکا دورہ کرکے وہاں موجود لوگوں کا ابتدائی معائنہ کرتے ہیں تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی کارکن ’کورونا وائرس ‘ کا شکار تو نہیں۔

حفاظتی ٹیم میں مختلف اادروں کے اہلکار شامل ہیں(فوٹو، سبق )

کورونا سے بچاو کی کمیٹی میں ادارہ امور صحت، ہلال احمر، بلدیہ اورریجن کی پولیس ٹیم بھی شامل ہے۔ کمیٹی کے ارکان غیر ملکی کارکنوں کے رہائشی کمپاونڈ کا دورہ کرکے وہاں موجود تمام کارکنوں کے جسمانی درجہ حرارت کونوٹ کرتے ہیں اگر کسی کو بخاریا دیگر نوعیت کی بیماری ہوتی ہے تو اسے علیحدہ کرکے اس کا ’کووڈ19‘ کا ٹیسٹ لیا جاتا ہے۔
کمپاونڈ میں رہائش پذیر کارکنوں کو احتیاطی پروگرام کے تحت ’کورونا وائرس ‘ سے بچاو کے طریقوں سے بھی آگاہ کیا جارہا ہے ،کارکنوں کو سینیٹائزرکے استعمال اور ہاتھوں کے درست طریقے سے دھونے کے بارے میں بھی آگاہی فراہم کی جاتی ہے۔
کمیٹی کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کارکنوں کی بڑی تعداد کمپاؤنڈز میں رہتی ہے جہاں حفظان صحت کے اصولوں کا خیال نہیں رکھا جاتا علاوہ ازیں ’سوشل ڈسٹینسنگ‘ کے فارمولے پر بھی عمل نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مذکورہ کمیٹی میں ہلال الاحمر کی ٹیم بھی شامل ہے جو کسی بھی ہنگامی حالت سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ کمیٹی کی جانب سے ریجن کے تمام غیر ملکی کیمپوں کا سروے مکمل کرنے کے بعد کارکنوں کی اسکینگ کا عمل شروع کیا گیاہے۔

کارکنوں کی میڈیکل اسکیننگ کرنے کے بعد انکی رہائش کا بھی معائنہ کیاجاتاہے(فوٹو، سبق نیوز)

واضح رہے ترجمان وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ چند دنوں میں کورونا وائرس کے متاثرین میں اکثریت غیر ملکی کارکنوں کی ہے جس کی بنیادی وجہ انکی رہائش گاہیں ہیں جہاں سوشل ڈسٹینسنگ کا قطعی طور پر خیال نہیں رکھا جاتا جس کی وجہ سے کورونا وائرس ایک سے دوسرے میں بڑی تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔

شیئر: