Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی فلم کمیشن نے پہلی بار آسکر انٹری کے لیے درخواستیں طلب کر لیں

بین الاقوامی فیچر فلم کی کیٹیگری میں سرکاری طور پر شریک ہو سکے گا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی فلم کمیشن نے مقامی فلم سازوں سے کہا ہے کہ وہ آسکر میں شامل ہونے کی تیاری کے سلسلے میں اپنا کام کمیشن کے پاس بجھوائیں۔
عرب نیوز کے مطابق یہ پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ کمیشن نے مقامی فلم سازوں سے کہا ہے کہ وہ غور کے لیے اپنے کام کے ساتھ درخواستیں بھیجیں تاکہ سعودی عرب، بین الاقوامی فیچر فلم کی کیٹیگری میں، 98 ویں اکیڈمی ایوارڈز میں سرکاری طور پر شریک ہو سکے۔
یہ معاملہ گزشتہ برسوں میں کمیشن کی طرف سے اس کے طے کردہ معیار کے مطابق براہِ راست نامزدگی کے تحت بھیجا جاتا تھا۔
تاہم کمیشن نے اب نئے قواعد اور سلیکشن کے عمل کے نئے طریقۂ کار کا اعلان کیا جس کے تحت کمشین، آسکر ایوارڈ میں شریک ہونے کے لیے باضابطہ درخواست بھیجے گا۔
ان تبدیلیوں میں اس کمیٹی کی تشکیل کے بارے میں تفصیل بھی بتائی گئی ہے جو آسکر کے لیے نامزدگیاں کرے گی، کسی فلم کے ایوارڈ کیٹگری میں بھیجے جانے یا نہ بھیجنے کی شرائط کا جائزہ لے گی اور درخواست کے طریقِ کار پر غور کرے گی۔
 ان تبدیلیوں کا ایک اہم مقصد انٹرنیشنل فلم انڈسٹری میں مملکت کی پوزیشن کو تعاون فراہم کرنا اور سعوی سنیما کی عالمی موجودگی میں اضافہ کرنا ہے۔
فلموں کی نامزدگی کے لیے نئی کمیٹی میں انڈیپینڈنٹ فلم پروفیشنل اور ماہرین شامل ہیں جو اکیڈمی کے اصولوں کے تحت کام کرتے رہے ہیں تاکہ شفافیت، انصاف پسندی اور غیر جانبداری سے فلموں کی قدر و قیمت کو متعین کیا جا سکے۔
یہ کمیٹی ووٹنگ سے قبل موزوں اور قابلِ قبول درخواستوں کا جائزہ لے گی اور ان پر تفصیلی بات چیت کرے گی۔
اہم بات یہ ہے کہ سعودی فلم سازوں کو بااختیار بنانے اور انھیں عالمی فلم کے لینڈسکیپ سے جوڑنے کی کوششوں کے سلسلے میں، سعودی فلم کمیشن لوکارنو فلم فیسٹیول میں شرکت کر رہا ہے تاکہ یورپی اور عالمی مارکیٹیوں میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنا سکے۔
لارکانو فلم فیسٹیول چھ سے 16 اگست تک جاری رہے گا اور یہ بین الاقوامی فیسٹیول، لارکانو اور سوٹزرلینڈ میں 1946 سے آج تک ہر سال منعقد کیا جاتا ہے۔
تجرباتی اور آرٹ ہاؤس سنیما اور ابھرتے ہوئے ڈائریکٹرز کے ابتدائی کاموں کی نمائش کرنے کے لیے مشہور ہے۔

 

شیئر: