Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بوگس چیک قابلِ گرفتاری اور بڑا جرم ہے‘

3 برس قید اور 50 ہزار ریال تک جرمانے کی سزا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
 سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ اکاؤنٹ میں رقم نہ ہونے یا کم بیلنس سے زیادہ کا چیک جاری کرنا جرم ہے۔ اس پر 3 برس قید اور 50 ہزار ریال تک جرمانے کی سزا ہے۔ دونوں سزاؤں میں سے کسی ایک پر بھی اکتفا کیا جا سکتا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا ہے کہ ’چیک کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔ اس کی حیثیت مالیاتی لین دین میں کرنسی نوٹوں جیسی ہے۔ چیک جاری کرنے کا مطلب یہ ہے کہ رقم متعلقہ شخص یا ادارے کو چیک پیش کرتے ہی مل جائے گی لہٰذا اکاؤنٹ میں رقم نہ ہونے کے باجود چیک جاری کرنا یا بیلنس کم ہونے کی صورت میں زیادہ رقم کا چیک جاری کرنا بدنیتی پر مبنی ہے- بوگس چیک کا اجرا قابل گرفتاری اور بڑا جرم ہے‘۔
پبلک پراسیکیوشن نے مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کرنسی نوٹوں کے لین دین اور خصوصاً چیک کے بارے میں تمام تفصیلات سے آگاہی حاصل کریں۔
چیک لکھتے وقت اس بات کا اطمینان ضرور کرلیں کہ ان کے بینک میں چیک میں درج رقم کے برابر بیلنس موجود ہے یا نہیں- بوگس چیک جاری کرنے پر قید اور جرمانے کی سزائیں مقرر ہیں۔ ان سے بچنے کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں۔
 
 

شیئر: