Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حائل کے سرخ پہاڑ حاتم طائی کی سخاوت کے گواہ

اجا، حائل کا سب سے بڑا پہاڑ ہے- فوٹو: سبق
سعودی عرب میں حائل جانے والے سیاح تاحد نظر نخلستانوں کا پرلطف منظر دیکھ کہ اور پہاڑ کی چوٹیوں سے پھوٹنے والے آبشاروں کی گرجدار آواز سن کر اپنی دنیا میں کھو جاتے ہیں۔ یہاں سرخ رنگ کے اجا اور سلمی پہاڑ عرب دنیا کے مشہور سخی حاتم طائی کی فیاضی اور مہمان نوازی کی گواہی دیتے ہوئے لگتے ہیں۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق اجا اور سلمی پہاڑوں کے درمیان وادیاں اور زرعی فارم حائل کے مشہور ترین قابل دید مقامات میں شمار ہوتے ہیں۔ یہاں سیاح جدھر بھی نظر ڈالتے ہیں انہیں ہر طرف سبزہ زار، صاف ستھری ہوا، میدانی علاقے، حائل کے آثار قدیمہ، حاتم طائی کا محل اور دیوہیکل بے نظیر آتش فشانوں کے دہانے نظر اْتے ہیں۔ 

حائل شہر سے اجا پہاڑ تک پکی سڑک  ہے- فوٹو: سبق

یہاں کا سب سے بڑا پہاڑ اجا ہے یہ حائل شہر کے مغرب میں واقع ہے۔ اس کا سلسلہ 40 کلو میٹر تک چلا گیا ہے۔ 30 کلو میٹر کے قریب اس کا عرض ہے۔ اجا پہاڑ توارن کے آثار قدیمہ اور ’العقدہ‘  قریے کے لیے معروف ہے۔ 
العقدہ قریہ اجا پہاڑ کے اندر بسا ہوا ہے۔ یہ زرعی فارموں اور وادیوں کے لیے مشہور ہے۔ یہ مویشیوں اور اونٹوں کی چراگاہ بھی ہے۔ حائل سے العقدہ قریہ آسانی سے پہنچا جاسکتا ہے۔ حائل شہر سے اجا پہاڑ کے اندرونی علاقے تک پکی سڑک چلی گئی ہے۔
توارن قریہ اجا پہاڑ کے شمال میں واقع ہے۔ اس کی خوبی یہ ہے کہ اس قریے میں حاتم طائی کا محل موجود ہے۔ محکمہ سیاحت و قومی آثار نے کھجور کی چھال سے اس کا سائبان تیار کیا ہے۔ یہاں آنے والوں کے لیے حجری بینچیں بنائی گئی ہیں۔ 
جہاں تک جبل سلمی کا تعلق ہے تو اس کا کوہستانی سلسلہ اجا پہاڑ کے کوہستانی سلسلے کے جنوب مشرق میں سو کلو میٹر تک چلا گیا ہے- سلمی کا نام اجا سے اسلامی تاریخ سے پہلے سے جڑا ہوا ہے۔

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
 

 

شیئر: