Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: کورونا کے مریض 20 لاکھ سے زائد

انڈیا میں 9 لاکھ ہیلتھ ورکرز نے مناسب طبی آلات نہ ملنے پر ہڑتال کر دی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے اور جمعے کے روز ملک میں وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 41 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ہیلتھ ورکرز نے طبی آلات کے فقدان کے باعث ہڑتال کر دی ہے۔ طبی عملے کے ارکان کا کہنا ہے کہ وہ مناسب طبی آلات کی غیر موجودگی میں وبا کی لہر کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
اگرچہ کہ انڈیا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے اموات کی تعداد کم رہی، تاہم شہروں جہاں صحت کا نظام قدرے بہتر ہے سے وبا دیہی علاقوں کی طرف منتقل ہو رہی ہے جہاں طبی سہولیات کا فقدان ہے یا نہ ہونے کے برابر ہیں۔
انڈیا کی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 62 ہزار 538 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد ملک میں وبا کے مریضوں کی تعداد 20 لاکھ 27 ہزار 74 ہو گئی ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انڈیا میں کورونا وائرس سے 886 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد ملک میں ہلاکتوں کی کل تعداد 41 ہزار 585 تک پہنچ گئی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
انڈیا، امریکہ اور برازیل کے بعد کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے۔ انڈیا کورونا وائرس سے اموات کے لحاظ سے دنیا میں اگرچہ پانچویں نمبر پر ہے تاہم یہاں شرح اموات دو فیصد ہے جو امریکہ اور برازیل سے کم ہے۔

انڈیا میں کورونا وائرس سے شرح اموات امریکہ اور برازیل سے کم ہے (فوٹو: اے ایف پی)

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں شرح اموات 3۔3 فیصد جبکہ برازیل میں 4۔3 فیصد ہے۔
دنیا کے دوسرے گنجان آباد ملک انڈیا میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اس وقت اضافہ دیکھنے میں آیا جب حکومت نے معیشت کی بحالی کے لیے ایک ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کو ختم کر کے پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا۔
رواں برس توقع کی جا رہی ہے کہ انڈیا کی معیشت کی شرح نمو منفی میں رہے گی۔
ادھر نو لاکھ خواتین ہیتھ ورکرز نے جمعے کے روز دو روزہ ہڑتال کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ہسپتالوں اور قرنطینہ مراکز میں کورونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کا فریضہ انجام دے رہی ہیں لیکن انہیں مناسب طبی آلات میسر ہیں نہ ہی انہیں اضافی تنخواہ دی جا رہی ہے۔

شیئر: