Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں کورونا کے مریضوں کے خلاف غم و غُصہ

حکومت کا کہنا ہے کہ وبا سے نو لاکھ سے زیادہ افراد صحت یاب ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں گذشتہ چار دنوں سے روزانہ کورونا کے تقریباً 50 ہزار مثبت کیسز سامنے آ رہے ہیں اور اس کے باوجود حکومت اسے کمیونٹی ٹرانسمیشن کہنے سے ہچکچا رہی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر سے کورونا کے 49 ہزار 931 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ اس دوران 708 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
اس طرح انڈیا میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد اب 14 لاکھ 35 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد 32 ہزار 771 ہو چکی ہے۔

 

حکومت کا کہنا ہے کہ اس وبائی مرض سے نو لاکھ سے زیادہ افراد صحت یاب ہو چکے ہیں جس کا مطلب ہے کہ انڈیا میں صحت یابی کی شرح تقریباً 63 فیصد ہے جو کہ حکومت کے مطابق حوصلہ ا‌فزا ہے۔
مغربی ریاست مہاراشٹر میں ابھی بھی سب سے زیادہ کیسز درج کیے جا رہے ہیں اور وہاں متاثرین کی مجموعی تعداد پونے چار لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد بھی وہاں سب سے زیادہ ہے۔
دریں اثنا ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ 'ابھی لاک ڈاؤن میں زیادہ نرمی کی توقعات قبل از وقت ہیں کیونکہ وہاں انفیکشن پر قابو ہوتا نظر نہیں آرہا۔'
دوسری جانب دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ دہلی میں 'یہ اطمینان بخش بات ہے کہ دوسرے مرحلے کے لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہے۔'
ان تمام اعداد و شمار کے درمیان کورونا کے حوالے سے کئی افسوس ناک خبریں آ رہی ہیں اور اب یہ وبا ملک کی دیگر ریاستوں جیسے آندھر پردیش اور بہار میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔
گذشتہ دنوں ریاست کیرالہ میں کورونا سے مرنے والے ایک فرد کو دفنانے کے خلاف لوگوں کا مظاہرہ دیکھا گیا تو دوسری جانب اتوار کو گجرات کی وڈودرا پولیس نے 13 افراد کو اس وقت گرفتار کیا جب انھوں نے ایک ایمبولینس کا راستہ روک لیا تھا، حالانکہ ایمبولینس میں کورونا کے بجائے دل کے دورے کے مریض تھے۔
یہ واقعہ 25 جولائی کو الکاپوری کے علاقے میں اس وقت پیش آیا جب لوگوں کو یہ شبہ ہوا کہ اس میں کورونا کے مریض کو لایا جا رہا ہے۔
اسی طرح تامل ناڈو سے یہ خبریں آ رہی ہیں کہ اب ایسے نوجوان بھی کورونا کی زد میں آ کر ہلاک ہو رہے ہیں جنھیں کوئی دوسرا عارضہ نہیں۔
دی نیوز منٹ نے اس حوالے سے ایک خبر شائع کی ہے کہ ایک 15 سالہ لڑکی کووڈ 19 کی زد میں آ کر ہلاک ہوگئی۔ اسے کوئی دوسرا مرض نہیں تھا۔ ویب سائٹ کے مطابق وہاں اس قسم کے چھ مزید کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

 انڈیا میں کورونا سے مرنے والے افراد کی تعداد 32 ہزار 771 ہو چکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اسی طرح دہلی میں ایک 27 سالہ ڈاکٹر کی کورونا سے موت ہو گئی ہے۔ ڈاکٹر جوگيندر چودھری کو 27 جون کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی اور سنیچر کو ان کا انتقال ہو گیا۔
ان کو پہلے دہلی کے ایل این جے پی ہسپتال میں داخل کرایا گیا پھر جب ان کی حالت مزید خراب ہوئی تو انھیں سرگنگا رام ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا جہاں ان کا تقریباً ساڑھے چار لاکھ روپے کا بل آیا۔
بابا صاحب امیڈکر ہسپتال جہاں وہ کام کرتے تھے ان کے ساتھیوں نے ان کے لیے چندہ مانگا۔ مرنے والے ڈاکٹر کے والد کسان ہیں، انھوں نے گنگا رام سے بل معاف کرنے کے لیے کہا۔ ہسپتال نے وزیر اعلٰی سے بات کرنے کے بعد بل کی ادائیگی کر دی ہے۔
گذشتہ ہفتے اسی طرح 42 سالہ ڈاکٹر جاوید علی کی کووڈ 19 کی وجہ سے موت ہو گئی۔ وہ حکومت دہلی کے نیشنل ہیلتھ مشن کے لیے کام کرتے تھے۔ دہلی حکومت نے کووڈ کے لیے کام کرنے والے ڈاکٹروں کی موت کی صورت میں ایک کروڑ روپے کے معاوضے کا اعلان کر رکھا ہے لیکن لوگوں کا کہنا ہے کہ جہاں اس قدر مہنگا علاج ہو وہاں غریبوں کی جان کی کیا قیمت ہو سکتی ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں