Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انفلوئنزا ویکسین کے حوالے سے غلط دعوے کیا ہیں؟

ویکسین کی بدولت 90 فیصد تک انفلوئنزا سے تحفظ مل جاتا ہے۔ فوٹو: سبق
کنگ فہد میڈیکل سٹی نے انفلوئنزا ویکسین کے بارے میں من گھڑت تصورات اور دعوؤں کی حقیقت طشت از بام کردی-
اخبار 24 کے مطابق کنگ فہد میڈیکل سٹی نے  بتایا کہ انفلوئنزا ویکیسن کے بارے میں ایک من گھڑت دعویٰ یہ پیش کیا جارہا ہے وہ آٹزم میں مبتلا ہوجاتے ہیں- یہ دعویٰ سراسر غلط ہے اور حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں-
انفلوئنزا ویکسین کے بارے میں یہ دعویٰ کہ یہ ویکسین لینے والا انفلوئنزا کی بیماری میں مبتلا ہوجاتا ہے یہ دعوی بھی غلط ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کی بدولت 70 سے 90 فیصد تک انفلوئنزا کا شکار ہونے سے تحفظ مل جاتا ہے-
یہ دعویٰ بھی کیا جارہا ہے کہ اس سے نئی بیماریاں پیدا ہورہی ہیں یہ بھی غلط ہے- ویکسین کسی طور بھی پرخطر نہیں اور محفوظ ہے- اس کے علاوہ اس کے سائڈ ایفیکٹس بے حد معمولی ہیں اور کبھی کبھار ہی ظاہر ہوتے ہیں-
مشورہ دیا جارہا ہے کہ انفلوئنزا ویکسین ماں بننے والی خاتون کے ناموزوں ہے- یہ دعویٰ بھی غلط ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ڈاکٹر حضرات ماں بننے والی خاتون کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ انفلوئنزا ویکسین ضرور لے لیں-
ویکسین کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اس سے الرجی پیدا ہورہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس سے کوئی الرجی پیدا نہیں ہوتی-

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: