Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی نرس کی بہادری، بچیوں کو ڈوبنے سے بچا لیا

اسرار خمیس مشیط ہیلتھ سینٹر میں نرس کے طور پر کام کررہی ہے- (فوٹو: سبق)
سعودی نرس اسرار ابو راسین نے  زندگی میں کبھی یہ سوچا تک نہ تھا کہ اسے ایک روز ساحل سمندر پر کوسٹ گارڈ والا کردار بھی ادا کرنا پڑے گا۔
 جازان ریجن کی بیش کمشنری  کے ساحل پر دو بچیوں کو سمندر میں ڈوبتے ہوئے دیکھا تو ان سے رہا نہ گیا فورا ہی چھلانگ لگا دی اور تیراکی کے ہنر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں بچیوں کو یقینی موت سے بچا لیا۔
العربیہ نیٹ سے گفتگو میں سعودی نرس نے کہا کہ وہ سیر کے لیے بیش کورنیش گئی ہوئی تھیں۔ اپنے سفر کو یادگار بنانے کے لیے ویڈیو بنا رہی تھیں۔ اچانک ان کی نظر سمندر کے ایک کونے کی طرف گئی جہاں دیکھا کہ دو بچیاں لہروں میں پھنس گئی ہیں۔ فورا ہی اس نے سمندر میں چھلانگ لگائی اور تیرتی ہوئی بچیوں تک پہنچ گئیں۔ دونوں بچیوں کو ڈوبنے سے بچا لیا۔  اسی دوران کوسٹ گارڈ کے اہلکار بھی اس کی مدد کو پہنچ گئے۔ 

امدادی کارروائی کی بدولت بچیوں کی سانسیں بحال ہوئیں- (فوٹو: العربیہ)

اسرار ابو راسین بتایا کہ  بچیوں کو ساحل پر لانے کے بعد ابتدائی طبی امداد پہنچائی۔ دونوں کی نبض چیک کی۔ ایک بچی بے ہوش ہوگئی تھی۔ امدادی کارروائی کی بدولت اس کی سانسیں بحال ہوگئیں۔ ان میں سے ایک بچی 6 سال کی تھی اس کا نام بسملۃ ہے اور دوسری بچی جس کا نام دعا تھا۔ اس کی عمر پانچ برس ہے۔ دونوں کو بیش کے مسلیۃ ہسپتال ایمبولینس کے ذریعے پہنچا دیا گیا- وہاں دونوں بچیوں کا طبی معائنہ کیا گیا۔ 

اس واقعہ سے بچیوں کو نئی زندگی ملی ہے- (فوٹو: العربیہ)

سعودی نرس نے بتایا کہ وہ ایمبولینس میں ہسپتال تک بچیوں کے ہمراہ گئیں اور طبی عملے کو تمام صورتحال سے مطلع کرکے ہی ہسپتال سے کورنیش واپس آئیں۔ 
اسرار ابو راسین خمیس مشیط ہیلتھ سینٹر میں نرس کے طور ایمرجنسی وارڈ میں کام کر رہی  ہیں۔

بچیوں کی ماں کا کہنا تھا کہ اسرار نے جو کچھ کیا وہ فراموش نہیں کیا جا سکتا- (فوٹو: العربیہ)

بچیوں کے باپ محمد شعبان نے کہا کہ اگر اسرار نے جان ہتیھلی پر رکھ کر بچیوں کو بچانے کی کارروائی نہ کی ہوتی تو وہ اپنی دونوں بچیوں سے ہاتھ دھو سکتا تھا۔ 
بچیوں کی ماں نے کہا کہ اسرار نے جو کچھ  کیا اسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: