Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغداد میں دہرا خودکش دھماکہ، سعودی عرب کی مذمت

خودکش حملہ آور نے لوگوں کے جمع ہونے پر خود کو دھماکے سے اڑایا (فوٹو العربیہ)
بغداد کے مرکزی علاقے میں جمعرات کو دہرے خودکش حملے نے تباہی مچا دی- ہلاک شدگان کی تعداد  32 تک پہنچ گئی- سعودی عرب نے حملے کی مذمت کردی-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی دفترخارجہ نے بیان جاری کرکے کہا کہ سعودی عرب ہر طرح کی دہشتگردی کو پوری قوت سے مسترد کرتا ہے- کسی بھی نام اور عنوان سے دہشتگردی قابل قبول نہیں-
دفتر خارجہ نے تاکید کی کہ سعودی عرب امن و استحکام کو مخدوش کرنے والی سرگرمیوں کے  خلاف برادر ملک عراق کے  ساتھ کھڑا ہے- دفتر خارجہ نے دہرے خودکش دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں، عراقی حکومت اور عوام سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا جبکہ زخمیوں کی فوری شفا کی آرزو کا اظہار کیا-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے بغداد آپریشن کمانڈ ہیڈکوارٹر میں سراغ رساں اور سیکیورٹی اداروں کے افسران کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا- انہوں نے  بغداد کے الطیران سکوائر میں دہرے خودکش حملے  کا نوٹس لیتے ہوئے سیکیورٹی اور خفیہ اداروں میں بڑی ردوبدل کا حکم جاری کردیا-
عراقی وزیر صحت حسن محمد التمیمی نے بتایا کہ دہرے خودکش دھماکے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 اور زخمیوں کی  110 سے زیادہ ہوچکی ہے- بغداد کا الطیران سکوائر حادثے کے بعد خون کے تالاب میں تبدیل ہوگیا - موقع پر موجود افراد اڑتے نظر آرہے تھے-

عراق میں اس قسم کے حملے 2017 کےبعد پہلی بار ہوئے ہیں- (فوٹو العربیہ)

العربیہ نیٹ کے  مطابق مشترکہ آپریشن کمانڈ کے ترجمان میجر جنرل تحسین الخفاجی نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے ایسا تاثر دیا کہ اسے مدد کی ضرورت ہے جب کافی تعداد  میں لوگ اس کے اطراف جمع ہوئے تو اس نے خود کو دھماکہ خیز بیلٹ کے ذریعے سے اڑادیا-
الخفاجی نے بتایا کہ سیکیورٹی اہلکار ایک خودکش حملہ آور کا تعاقب  کررہے تھے تاہم اس نے بازار پہنچنے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا- الخفاجی نے بتایا کہ دہشتگرد عوامی مقامات پر حملے  کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ وہاں افراد زیادہ تعداد میں ہوتے ہیں- خیال رہے کہ بغداد میں اس قسم کے حملے 2017 کے بعد پہلی بار ہورہے ہیں-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: