Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ہر گھنٹے طلاق کے سات واقعات، اسباب کیا ہیں؟

امارات میں 2020 کے پہلے چھ ماہ میں طلاق کے واقعات میں کمی ہوئی- (فوٹو ٹوئٹر)
خلیجی تعاون کونسل کے ملکوں میں طلاق کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ ہر طرف سوال اٹھنے لگا کہ اس کے اسباب کیا ہیں۔ 
اخبار 24 کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک میں طلاق کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بیس سے زیادہ اسباب ہیں۔  
سعودی عرب میں ہر گھنٹے میں طلاق کے سات واقعات ریکارڈ پر آرہے ہیں۔ سلطنت عمان میں 18 ہزار شادیاں ہوئیں جبکہ 3.7 ہزار طلاقیں ریکارڈ پر آئیں۔ 
بحرین میں 2019 کے دوران 5 ہزار سے زیادہ نکاح ہوئے جبکہ 2 ہزار سے زیادہ طلاقیں ہوئیں۔ اس صورتحال سے امارات مستثنی ہے۔ جہاں طلاق کے واقعات  زیادہ نہیں ہوئے۔
سعودی محکمہ شماریات نے بیان میں کہا کہ سعودی عرب میں ہر ایک گھنٹے میں طلاق کے سات واقعات ریکارڈ پر آرہے ہیں۔ دس شادیوں میں سے تین کا نتیجہ طلاق کی صورت میں برآمد ہورہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک تہائی شادیاں ناکام ہورہی ہیں۔ 
محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک سال میں طلاق کے واقعات سے 3.5 ارب ریال سے زیادہ کا مالی نقصان ہوا۔ یہ تخمینہ اس بنیاد پر لگایا گیا ہے کہ ایک شادی پر 60 ہزار ریال کے لگ بھگ لاگت آرہی ہے۔
سلطنت عمان میں شماریات کے قومی مرکز نے بتایا کہ 2019 کے دوران ملک میں 18243 شادیاں ہوئیں جبکہ 3728  طلاقیں ہوئیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آخری پانچ برسوں کے دوران سلطنت عمان میں شادی کا تناسب معمولی ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ طلاق کے بڑھتے ہوئے واقعات سے لگتا ہے کہ ہر روز دس سے زیادہ طلاقیں ہورہی ہیں۔

ایک سال میں طلاق کے واقعات سے 3.5 ارب ریال کا مالی نقصان ہوا- (فوٹو ٹوئٹر)

بحرین کی وزارت انصاف و اسلامی امور نے بتایا کہ  2019 کے دوران 5.5 ہزار شادیاں ریکارڈ پر آئیں جبکہ 2 ہزار سے زیادہ طلاقیں ہوئیں۔ 2018 میں تقریبا 6 ہزار شادیاں ہوئی تھیں اور ایک ہزار طلاقیں ریکارڈ پر آئی تھیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بحرین میں طلاق کا تناسب شادی کے مقابلے میں چالیس فیصد سے زیادہ ہوگیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں 2020 کے پہلے چھ ماہ کے دوران طلاق کی شرح میں 51.4 فیصد کمی واقع ہوئی۔ یہ اعدادوشمار ایسے جوڑوں کے بارے میں ہیں جن میں فریقین کا تعلق امارات سے تھا۔ جہاں تک غیراماراتی کے ساتھ اماراتی جوڑوں کے یہاں طلاق کا تعلق ہے تو اس میں 36.1 فیصد کمی واقع ہوئی۔ 
دبئی شماریات کے مرکز کے مطابق گزشتہ چار برسوں کے دوران دبئی میں طلاق کا تناسب 35 فیصد کم ہوا ہے۔ یہ اعدادوشمار 2016 سے 2019 کے درمیان کے ہیں۔
 ہر فی ہزار اماراتیوں پر طلاق کی شرح 2016 میں 3.76 فیصد تھی- 2019 میں گھٹ کر  2.44 فیصد ہوگئی ہے۔ 
کویتی وزارت انصاف نے جائزہ جاری کیا جس میں بتایا گیا کہ 2020 میں طلاق کے  واقعات 8.9 ہزار ہوئے جبکہ 2018 میں 7.5 ہزار طلاقیں ہوئی تھیں۔ 1331 طلاقیں زیادہ ہوئیں۔ 
قطر میں منصوبہ بندی و شماریات کے ادارے نے بتایا کہ شادی اور طلاق کے واقعات میں کمی ہوئی ہے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق قطری شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کے یہاں شادی کی 38 فیصد کم ہوئی جبکہ مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں میں طلاق کے واقعات سالانہ  کی بنیاد پر 75 فیصد کم ہوئے۔ 
ماہرین کا کہنا ہے کہ طلاق کے بیس سے زیادہ  اسباب ہیں ان میں نمایاں ترین اسباب بدمعاملگی، مالی حالات، جنسی انحراف اور شوہر بیوی کے تعلقات میں عدم یگانگت ہیں۔
طلاق کے نمایاں اسباب میں رشتہ داروں کی مداخلت، شراب نوشی، گھریلو تشدد، منفعتی شادی، رسم و رواج کے اختلافات، بے توجہی، اکتاہٹ، اولاد کا نہ ہونا، شک، غیرت اور ایک سے زیادہ نکاح کی صورت میں ناانصافی بھی ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 
 

شیئر: