Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کی جنگ کا خاتمہ اور دو ریاستی حل، سعودی عرب اور فرانس کا نیویارک اعلامیہ

بین الاقوامی کانفرنس کے اختتام پر’نیویارک ڈیکلریشن’جاری کیا گیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب اور فرانس نے منگل کو اقوام متحدہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ میں غزہ میں جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔ اسرائیل، فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کے نفاذ کےلیے ایک بین الاقوامی روڈ میپ پیش کیا گیا ہے۔
 مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور دو ریاستی حل کے نفاذ سے متعلق اقوام متحدہ کے ہیڈ کواٹر میں اعلی سطح  کی بین الاقوامی کانفرنس کے اختتام پر’نیویارک ڈیکلریشن’جاری کیا گیا۔
اعلامیے میں ایک روڈ میپ پیش کیا گیا جس کے تحت ایک آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل کے ساتھ ساتھ قائم کی جائے گی جس میں فریقوں کےلیے سلامتی کی ضمانتیں شامل ہوں گی۔
اس اعلامیے کی توثیق بین الاقوامی شراکت داروں کے ایک وسیع گروپ نے کی۔ ان میں برازیل، مصر، جاپان، آئرلینڈ اور یورپی یونین شامل ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ غزہ کی جنگ کو اب ختم ہونا چاہیے، شہریوں کے خلاف کسی بھی فریق کی جانب سے کیے گئے حملوں کو مسترد کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ غزہ اور مغربی کنارے کو فلسطینی اتھارٹی میں دوبارہ متحدہ کیا جائے۔ حماس غزہ میں اقتدار چھوڑ دے اور اپنے ہتھیار حوالے کردے۔ ایک عبوری انتظامی کمیٹی جسے بین الاقوامی شراکت داروں کی سپورٹ حاصل ہوگی فلسطینی اتھارٹی کے تحت کام کرے گی۔
اعلامیے میں فلسطینی علاقوں میں آبادیاتی تبدیلیوں کو مسترد کرتے ہوئے دو ریاستی حل کی بنیاد پرتنازع کے مستقل حل پر زوردیا گیا۔
اخبار 24 کے مطابق مسئلہ فلسطین کے حل کے حوالے سے کہا گیا کہ ’فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دی جائے۔
 اعلامیے میں کہا گیا کہ فوری امداد کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے راہداریوں کو کھولا جائے، بھوک کو ہتھیار کے طورپر استعمال نہ کیا جائے۔
غزہ کو فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے ساتھ اسرائیلی فورسز کے انخلا پر بھی زوردیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ دوریاستی حل پرعمل درآمد کو یقینی بنانےکےلیے ضروری ہے کہ 15 ماہ کا ٹائم فریم مقرر کیا جائے۔ 

 

 

شیئر: