Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکان اپنے نام کرانے کے بعد 20 سالہ بیوی کا 70 سالہ شوہر سے خلع لینے کا مطالبہ

’مکان کے کاغذات ہاتھ میں لینے کے بعد بیوی نے عدالت میں خلع کا مقدمہ دائر کردیا‘ ( فوٹو: سیدتی)
ایک 70 سالہ شخص نے اپنی 20 سالہ بیوی کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اس نے دھوکہ دہی کی بنیاد پر مکان اپنے نام پر لکھوانے کے بعد خلع لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق مذکورہ شخص نے کہا ہے کہ ’اس نے 5 ماہ پہلے ایک 20 خاتون سے شادی کی جس نے اسے یہ کہہ کر مکان اپنے نام لکھوا لیا کہ وہ اپنا مستقبل محفوظ کرنا چاہتی ہیں کیونکہ ان کی شادی پر شوہر کے جوان بیٹوں کو اعتراض ہے‘۔
’بیوی نے معمر شوہر سے کہا تھا کہ جب تک آپ ہیں مجھے کوئی پروا نہیں مگر آپ کے بعد آپ کے بیٹے مجھے گھر سے نکال دیں گے‘۔
’اس کے بار بار اصرار اور عدم تحفظ کے احساس کے باعث میں نے مکان بیوی کے نام لکھ دیا‘۔
’جب مکان کے کاغذات اس کے ہاتھ میں پہنچے تو اس نے عدالت میں خلع لینے کا مقدمہ دائر کردیا‘۔
بیوی نے اپنے دعوے میں کہا ہے کہ ’جذبات میں آکر میں نے معمر شخص سے شادی کی حامی بھرلی مگر وقت گزارنے کے بعد معلوم ہوا کہ ہم دنوں میں عمر کا بہت فرق ہے‘۔
دوسری طرف قانون کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شوہر کی طرف سے دائر ہونے والے مقدمے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی کیونکہ انہوں نے اپنے ہوش وہواس میں اپنا مکان بیوی کو عطیہ کردیا ہے۔

شیئر: