Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثی تمام فوجی کارروائیاں اور حملے روک دیں، امریکی محکمہ خارجہ

سیاسی حل تلاش کرنےکے لیےعالمی کوششوں میں حصہ لیں۔(فوٹو اے ایف پی)
امریکہ نے حوثی ملیشیا پر زور دیا ہے کہ’ وہ مارب شہر میں پیش قدمی روک دے اور ملک میں تشدد کا سیاسی حل تلاش کرنےکے لیےعالمی کوششوں میں حصہ لیں‘۔
امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کو بیان میں کہا کہ ’مارب پر حوثیوں کا حملہ ایک گروپ کی کارروائی ہے جو امن اور یمن کے عوام کو اس تباہ کن جنگ سے بچانے کے لیے پر عزم نہیں ہے‘۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کا اندازہ ہے کہ  پچھلے چھ سا ل سے جاری جنگ کے دوران حوثیوں کے تشدد سے بچنے کےلیے ایک ملین یمنی باشندے مارب میں پناہ گزین ہیں۔
ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے رواں ماہ سٹریجک اہمیت کے تیل سے مالامال مارب پر قبضے کے لیے پھر کارروائی شروع کی تھی۔ مارب دارلحکومت صنعا سے ایک سو بیس مکلو میٹر دور مشرق میں  ہے جہاں 2014 میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا نے قبضہ کیا تھا۔
امریکہ محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ’حوثیوں کے اس حملے سے صرف داخلی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہو گا اور یمن میں انسانی بحران مزید بڑھ جائے گا جو پہلے ہی بدترین انسانی بحران سے دوچارہے‘۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ’ اگر حوثی بحران کے سیاسی حل کے لیے سنجیدہ ہیں تو وہ تمام فوجی پیش قدمیاں اور سرحد پار سے سعود ی عرب پر حملوں سمیت عدم استحکام  اور دیگر ہلاکت خیز اقدامات روک دیں‘۔

اقوام متحدہ کی درجہ  بندی کے تحت حوثیوں پر پابندیاں برقرار ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

العربیہ نیٹ کے مطابق امریکی دفتر خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ حوثی قائدین پر دباؤ بڑھایا جارہا ہے اور اقوام متحدہ کی درجہ  بندی کے تحت حوثیوں پر پابندیاں برقرار ہیں۔
 امریکی ایلچی برائے  یمن ٹم لینڈر کنگ نے  کہا کہ امریکہ  یمنی بحران کے حل کے لیے سعودی عرب یمنی حکومت اور اقوام متحدہ کے ایلچی برائے یمن کے ساتھ مل کر کام کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی سول تنصیبات پر حوثیوں کے حملے یہ ظاہر نہیں کرتے کہ وہ امن عمل سے جڑے ہوئے ہیں۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق امریکی دفتر خارجہ نے حوثیوں سے کہا ہے کہ وہ مارب محاذ پر جنگ روکیں، تمام فوجی سرگرمیاں بند کریں اور مذاکرات کی میز پر واپس آئیں۔

شیئر: