’جال اور جانوروں کو پکڑنے کے لیے استعمال کیے جانے والے دیگر آلات کے ذریعہ شکار کرنے پر ایک لاکھ ریال جبکہ شکار کے لیے گلو یا ایسا مواد جو جانور کو پکڑنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس سے جانور چپک جاتا ہے اور بھاگ نہیں پاتا ، اس پر دس ہزار ریال جرمانہ ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’شکار کے لیے کیماوی مواد کا استعمال کرنا یا جانوروں کو سن کرنے والی چیزیں کھلانا بھی خلا ف ورزی ہے جس پر 80 ہزار ریال جرمانہ ہے‘۔
’اسی طرح دھویں اور برقی آلات کے استعمال پر بھی 80 ہزار جرمانہ ہے جبکہ ایسے آلات کا استعمال جن کی آواز سن کر یا لہروں کی وجہ سے جانوروں کو متوجہ کیا جاتا ہے ، اس پر 80 ہزار ریال جرمانہ ہے‘۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ’شکار کے طے شدہ ضوابط کی پابندی کرنا ضروری ہے، جنگلی حیات کی حفاظت کرنا تمام افراد کی ذمہ داری ہے‘۔
’جنگلی حیات کے حوالے سے جہاں کہیں کوئی خلاف ورزی دیکھیں تو فوری طور پر ہمیں مطلع کریں‘۔