Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز، اسلام آباد کے سات علاقے بند

پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر کے دوران وبا کے پھیلاؤ میں شدت دیکھی گئی ہے۔ فوٹو: روئٹرز
لاہور میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد تک پہنچ گئی جس کے بعد صوبائی محمکہ صحت نے شہر میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز دے دی ہے۔
سیکریٹری صحت پنجاب نبیل اعوان کا پرائیوٹ ٹیلی ویژن چینل جیو نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ لاہور میں کورونا وائرس کی شرح میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سات مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
 
اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی جانب سے سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق این سی او سی اور ڈی ایچ او اسلام آباد کی سفارش پر دارالحکومت کے سات علاقوں میں نقل و حرکت اور علاقے کے اندر آنے اور باہر جانے پر پابندی ہوگی۔
 ان علاقوں میں بحریہ ٹاؤن فیز ٹو اور تھری، سوہان گارڈن بلاک بی، پی ڈبلیو ڈی بلاک سی، کورنگ ٹاؤن، پاکستان ٹاؤن فیز اے، این پی ایف بلاک اے، اور ڈی ایچ اے اسلام آباد سیکٹر بی اور سی شامل ہیں۔
حکمنانے کے مطابق ان علاقوں میں مارکیٹس، شاپنگ مالز، ریستوران، آفس (پرائیوٹْ/ سرکاری) بند رہیں گے۔ علاقے میں لوگوں کی  نجی اور پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے نقل و حرکت پر مکمل پابندی ہوگی ماسوائے ایک گاڑی میں ایک بندے کے باہر جانے اور آنے کے۔ اس علاقوں میں ہر قسم کے سماجی اور مذہبی اجتماعات پر  بھی پابندی ہوگی۔
سیکرٹری صحت پبجاب کا کہنا تھا کہ ’لاہور میں پچھلے 24 گھنٹوں میں سات ہزار 590  ٹیسٹ ہوئے جس میں سے 1725  مثبت آئے جس کا مطلب ہے مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد سے بڑھ گئی
سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ یہ شرح خطرناک حد تک زیادہ ہے۔
’لاہور کے علاوہ جی ٹی روڈ پر گجرات، گجرانوالہ اور دوسرے شہروں میں بھی  مثبت کیسز کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘  تاہم نبیل اعوان کے مطابق اس وقت ہسپتالوں میں گنجائش موجود ہے۔
سیکریٹری صحت کا کہنا تھا ’آج صبح این سی او سی کے ساتھ میٹنگ ہوئی ہے اور کل پنجاب کابینہ کی کوڈ کمیٹی کی میٹنگ ہوگی۔ ‘
ان کے مطابق محکمہ صحت نے پنجاب حکومت کو کورونا کے بڑھتے کیسز کو کنٹرول کرنے کے لیے خاص کر لاہور میں لاک ڈاؤن کی تجویز دے دی ہے۔
’اگر پنجاب حکومت اس پر قائل ہوگئی تو یہ تجویز این سی اور سی کو بھیجی جائے گی۔‘  

این سی او سی کے اعلامیے کے مطابق تمام انڈور اور آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر پابندی کا فوری اطلاق ہوگا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سیکرٹری صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ ہماری تجویز ہے کہ 10 سے 14 دن لوگوں کا میل جول مکمل طور پر بند کیا جائے اور کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔

5 اپریل سے آؤٹ ڈور اور انڈور شادی کی تقریبات پر مکمل پابندی 

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں پانچ اپریل سے آؤٹ ڈور اور انڈور شادی کی تقریبات پر مکمل پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اتوار کو این سی او سی کا خصوصی اجلاس وفاقی وزیر اسد عمر کے زیر صدارت ہوا۔
این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 29 مارچ سے صوبوں کو لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے لیے کورونا وائرس کے ہاٹ سپاٹس سے متعلق نقشے فراہم کیے جائیں گے
اعلامیے کے مطابق تمام انڈور اور آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر پابندی کا فوری اطلاق ہوگا۔
شادی کی تقریبات پر مکمل پابندی کے علاوہ سماجی، ثقافتی، سیاسی، کھیل اور دیگر اجماعات پر بھی پابندی ہوگی۔ این سی او سی نے کہا ہے کہ صوبے اس سے  پہلے بھی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پابندیاں لگا سکتے ہیں۔
اجلاس میں بین الصوبائی ٹرانسپورٹ میں کمی لانے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا تاہم اس کا حتمی فیصلہ صوبوں سے ڈیٹا کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
صوبوں کو این سی او سی کی جانب سے ویکسینیشن کے ٹارگٹس پورا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ نے کہا ہے کہ یکم اپریل سے ہر قسم کی مارکیز اور شادی ہالز کے اندر اور باہر  تقریبات پر پابندی عائد ہو گی۔
اسلام آباد انتظامیہ کے نوٹی فیکیشن کے مطابق سپورٹس ٹورنامنٹ، سماجی، ثقافتی اور مذہبی تقریبات پر پابندی عائد ہوگی۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں شدت کے باعث تعلیمی ادارے بھی بند کیے گئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

اسلام آباد انتظامیہ نے شب برات کے موقع پر ایچ ایٹ اور ایچ الیون قبرستان پر کسی بھی قسم کے عوامی اجتماع پر پابندی عائد کی ہے تاہم کہا ہے کہ ایس او پیز کے ساتھ تدفین کی اجازت ہوگی۔
پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر کے دوران وائرس کے پھیلاؤ میں شدت دیکھی جا رہی ہے۔
اتوار کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے چار ہزار 767 مثبت کیسز رپورٹ کیے گئے جبکہ 57 اموات ہوئیں۔
پاکستان میں کورونا کے ایکٹیو کسیز کی تعداد اب 44 ہزار 447 ہے اور وبا سے متاثر ہونے کے بعد موت کے منہ میں جانے والوں کی تعداد 14 ہزار 158 ہو چکی ہے۔

صوبوں کو این سی او سی کی جانب سے ویکسینیشن کے ٹارگٹس پورا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

محکمہ صحت کے مطابق اسلام آباد میں مثبت کیسز کی شرح گیارہ فیصد ہو گئی ہے اور اس وقت ضلع میں سات ہزار 520 ایکٹیو کیسز ہیں۔
اسلام آباد میں محکمہ صحت کے ضلعی دفتر نے کہا تھا کہ شادی ہالز اور مارکیز میں کورونا کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے لازمی احتیاطی تدابیر یا ایس او پیز پر عمل نہیں کیا جا رہا اور کئی علاقوں میں اس کی سنگین خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔ 
خیال رہے کہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں کورونا کے پھیلاؤ کے باعث جمعے اور سنیچر کو کاروبار بند رکھا جاتا ہے۔ دونوں شہروں کے ریستوران میں اِن ڈور ڈائننگ پر پہلے ہی پابندی عائد ہے۔

شیئر: