Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تشویشناک مریضوں میں اضافہ، صورتحال بہتر نہ ہوئی تو بندشیں سخت: اسد عمر

اسد عمر کے مطابق کورونا کی برطانیہ سے آئی نئی قسم زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے اور زیادہ مہلک بھی ہے۔ فوٹو: اے پی پی
پاکستان میں کورونا کی وبائی صورتحال پر نظر رکھنے والے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے سربراہ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ گزشتہ 12 دنوں کے دوران ملک میں وائرس کے کیسز کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کے شعبے میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد 2842 تک پہنچ گئی ہے۔
سنیچر کو اسلام آباد میں این سی او سی کے خصوصی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ کورونا کی پہلی لہر کے دوران ہسپتالوں کے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں تشویشناک مریضوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 3300 تک پہنچی تھی جبکہ دوسری لہر کے دوران یہ تعداد 2511 رہی تھی۔
اسد عمر کے مطابق گزشتہ 12 دنوں میں ملک کے ہسپتالوں میں کورونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد میں ایک ہزار سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ ’یہ تعداد 1800 سے کچھ اوپر تھی جو اب بڑھ کر 2800 سے بڑھ گئی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ کورونا کی برطانیہ سے آئی نئی قسم زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے اور زیادہ مہلک بھی ہے۔ ’اگر اسی رفتار سے اضافہ ہوا تو اگلے چند دن کے اندر پہلی لہر کی صورتحال سے بھی خطرناک صورتحال سے دوچار ہوں گے۔‘
اسد عمر نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر صورت حال قابو میں نہ آئی تو پہلے سے سخت بندشیں لگائی جا سکتی ہیں۔
انہوں نے پچھلی دو لہروں کا تیسری لہر سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ سے آنے والی کورونا پچھلی لہروں کے مقابلے میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔
انہوں نے دوسرے ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تیسری لہر پورے خطے میں نظر آ رہی ہے، انڈیا روزانہ کیسز کی تعدد 10 ہزار کے قریب تھی جو یکدم 47000 تک جا پہنچی ہے۔
اسد عمر کے بقول دو ہفتے قبل کچھ پابندیاں عائد کی گئیں لیکن ان پر درست طور پر عمل نہیں ہوا۔

سنیچر کو پاکستان میں پچھلے سال کے جون کے بعد کورونا کیسز کی تعداد بلند ترین شرح پر پہنچ گئی ہے۔ (فوٹو: اے پی)

انہوں نے انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر احتیاط نہ کی گئی تو خدانخواستہ ہم پہلی لہر سے بھی آگے نکل سکتے ہیں۔‘
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ زیادہ سے زیادہ احتیاط کریں اور اپنے ساتھ ساتھ اپنے پیاروں کا خیال رکھیں۔
انہوں نے پاکستانیوں کے جذبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’جب یہ کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو پھر سب کچھ کر سکتے ہیں جیسا پہلی لہر کے دوران کیا گیا تھا۔‘
سنیچر کو پاکستان میں پچھلے سال کے جون کے بعد کورونا کیسز کی تعداد بلند ترین شرح پر پہنچ گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹے میں 4468 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 67 اموات ہوئیں۔
پاکستان میں پچھلے سال فروری میں سامنے آنے والے پہلے کیس سے لے کر اب تک کورونا کے کیسز کی کُل تعداد 649824 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اب تک وائرس کے نتیجے میں 14158 اموات ہو چکی ہیں۔

شیئر: