Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قہوہ میلے میں دستی مصنوعات کے سٹالز کی مقبولیت

الدایر میں موتی جڑنے کا ہنر بھی بے حد مقبول ہے- (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کی الدایر بنی مالک کمشنری میں قہوہ میلے نے ثقافتی اور تمدنی میلے کی شکل اختیار کرلی ہے۔ یہاں دستی مصنوعات کے سٹالز مقبولیت حاصل کررہے ہیں۔ الدایر بنی مالک سعودی عرب کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق قہوہ میلے میں دیہی ملبوسات، روایتی مصنوعات اور دستکاریاں خولانی قہوہ میلے میں آنے والوں کی دلچسپی کا مرکز ہیں۔ یہاں میلے میں لگائے گئے دستی مصنوعات کے سٹال علاقے کی ثقافت، تاریخی ورثے، قدرتی ماحول کے حسن اور سیکڑوں برس سے رائج رسم و رواج کی جیتی جاگتی تصویر بن گئے ہیں۔ 

میلے میں  دیہی ملبوسات، مصنوعات اور دستکاریاں متعارف کرائی گئی ہیں- (فوٹو ایس پی اے)

الدایر بنی مالک کے معمر باشندوں میں دستی مصنوعات سے گہرا لگاؤ پایا جاتا ہے اور انہوں نے عصری مصنوعات کے رواج کے باوجود آباؤ اجداد کے ہنر کی بقا کو باقی رکھنے کا عہد کررکھا ہے۔ 
مملکت کے اندر اور باہر سے  یہاں پہنچنے والے شائقین میلے میں پچیس دستکاریوں اور روایتی مصنوعات میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ مثال کے طورپر مٹی کے برتن، چمڑے، ان سے بنی مصنوعات، عوامی ملبوسات، دروازوں کی صنعت،  کاشتکاری کے آلات، عوامی زیورات، خوشبو دار پودے، تحائف، قہوے کی تیاری اوراستعمال میں آنے والے آلات، کھیتی باڑی اور کنجی بنانے کی قدیم صنعت قابل ذکر ہیں۔ 

الدایر کے معمر باشندوں میں دستی مصنوعات سے گہرا لگاؤ ہے- (فوٹو ایس پی اے)

علاوہ ازیں موتی جڑنے کا ہنر بھی بے حد مقبول ہے۔ موتیوں کی صنعت کے شعبے کی سربراہ عافیہ العلیلی نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  دس برس کی عمر سے خواتین کی آرائش کے لیے موتیوں کی صنعت سے جڑی ہوئی ہوں۔ 60 برس سے زیادہ اسی میں لگا چکی۔ انہوں نے اپنے ہنر اور تجربے کے بل پر پہاڑی اور دیہی خواتین کی کامیابی کے لیے روڈ میپ تیار کیا ہے۔  
 الدایر کے قہوہ میلے میں دستکاروں کے شعبے کے ڈائریکٹر سلمان المالکی نے بتایا کہ یوں تو یہ میلہ خولانی قہوہ کے نام سے مشہور ہے تاہم جہاں مقامی روایتی مصنوعات اور دستکاریوں کو متعارف کرانے کے لیے سٹال لگائے گئے ہیں۔ ہمارا مقصد میلے کے شائقین کو الدایر کی روایتی مصنوعات اور دستکاریوں سے متعارف کرانا ہے۔ یہاں آنے والے کھیتی باڑی کے آلات ، قہوہ ، دروازوں کی صنعت اور پرانی کنجیوں میں دلچسپی  لے رہے ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: