Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب شیخ صالح کامل نے ایک ارب ریال کی دعا مانگی

دلہ ٹاور شیخ صالح کامل کی ملکیت تھا اور وہ کئی سو کمپنیوں کے مالک تھے۔(فوٹوٹوئٹر)
معروف سعودی سرمایہ کار شیخ صالح کامل نے کسی زمانے میں ایک ارب ریال کی دعا مانگی تھی۔ اس دعا کی کہانی ان کے بھانجے عبدالعزیز یمانی نے اپنے والد کے حوالے سے بیان کی ہے۔
 ایم بی سی کے معروف پروگرام ’من صفر‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات عبدالعزیز خوجہ نے کہا کہ صالح کامل بچپن ہی سے قائدانہ شخصیت کے مالک تھے۔ یونیورسٹی میں سب سے الگ نظر آتے۔
شیخ صالح کامل یونیورسٹی کی غیر نصابی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔  
اخبار 24 کے مطابق جدہ میں فلسطین سٹریٹ پر دلہ ٹاور شیخ صالح کامل کی ملکیت تھا اور وہ کئی سو کمپنیوں کے مالک تھے۔
 صالح کامل کے بھانچے عبدالعزیز نے کہتے ہیں کہ ان کے والد نے انہیں بتایا کہ شیخ صالح حج پر گئے انہوں نے یہ دعا کی’ یارب مجھے ایک ارب ریال عطا کر اور اس کا بوجھ اٹھانے والے بھی مجھے بخش‘۔
دلہ البرکہ کے سابق ڈپٹی چیئرمین ناجی ناظر نے کہا کہ صالح کامل یونیورسٹی کے زمانے میں ان دو طلبہ میں سے ایک تھے جن کے پاس گاڑی ہوتی تھی۔
 ہمیں ہر روز شام کے وقت اپنے والد عبداللہ کامل سے ملانے کے لیے اپنی گاڑی میں لے جاتے تھے۔ ان کے والد اس زمانے میں سعودی کابینہ میں کام کیا کرتے تھے۔
ایم بی سی نے شیخ صالح کامل کا حال ہی میں ایک پروگرام دکھایا ہے جس میں صالح کامل نے بتایا کہ معروف عالم شیخ متولی شعراوی خاندانی دوست تھے۔ ایک مرتبہ وہ ملاقات کے لیے آئے تو شیخ شعراوی نے صالح کامل کو اسلامی معاشی نظام ’مضاربہ‘ کے تحت کاروبار کا مشورہ دیا۔ اس پر عمل کے نتیجے میں دو برس کے اندر شیخ صالح کامل نے تین سو ملین کما لیے۔

شیئر: