Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوم ماحولیات: ’دنیا نے تسلیم کیا پاکستان کو آئندہ نسلوں کی فکر ہے‘

عمران خان نے کہا کہ ’20 برس پہلے جب گلوبل وارمنگ کی بات ہوتی تھی تو لوگ مذاق اُڑاتے تھے۔‘ (فوٹو اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’ہمیں ایک موقع ملا کہ ہم آئندہ 10 برس کے دوران ایکو سسٹم کو بہتر کرلیں۔‘
سنیچر کو اسلام آباد میں پاکستان کی میزبانی میں عالمی یوم ماحولیات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی کو اعزاز سمجھتا ہوں۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ ہمارا ملک بہت جلد دنیا کے ماحولیات کے نقشے پر آ گیا ہے۔  دنیا نے تسلیم کیا پاکستان کو آئندہ نسلوں کی فکر ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے پاکستان میں ماحولیات پر کوئی توجہ نہ دی گئی۔ دنیا میں کچھ ملکوں نے ماحولیات پر توجہ دی، لیکن کئی ممالک کو اس حوالے سے کوئی فکر نہیں تھی اور ہمارا ملک بھی انہی میں سے ایک تھا۔ ہماری حکومت سے پہلے پاکستان میں صرف 34 کروڑ درخت لگائے گئے تھے۔ ہم نے 2013 میں خیبر پختونخوا میں حکومت بنا کر ایک ارب درخت لگائے۔‘

 

وزیراعظم نے کہا کہ ’ہمارے نظروں کے سامنے سے ملک کے جنگلات کو ختم کیا گیا، جنگلات کی زمینوں پر قبضے کرلیے گئے اور تب کسی حکومت کو کوئی فکر لاحق نہیں تھی۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’20 برس پہلے جب گلوبل وارمنگ کی بات ہوتی تھی تو لوگ مذاق اُڑاتے تھے، لیکن اب دنیا کو گلوبل وارمنگ کا احساس ہوا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں ایک موقع ملا کہ ہم آئندہ 10 برس کے دوران ایکو سسٹم کو بہتر کرلیں۔‘
وزیراعظم کے بقول ’ایک طرف ہوس ہے اور دوسری طرف انسانیت اور جب ان کے مابین توازن برقرار نہ رہے تو کنزیومرازم کی وجہ سے انسانیت کو نقصان پہنچاتا ہے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی طرح ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کسی سرحدی حدبندی سے آزاد ہے۔‘
وزیراعظم نے ماحولیات کے حوالے آئندہ کے لائحہ عمل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے پہلے ایک ارب درخت لگائے اور نو ارب اور درخت لگانے باقی ہیں۔ قوم احساس نہیں کرے گی یہ آنے والی نسلوں کے لیے ہیں تو ہم کامیاب نہیں ہوں گے۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی طرح ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کسی سرحدی حدبندی سے آزاد ہے۔‘ (فوٹو اے ایف پی)

وزیراعظم کےمشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا کہ ’ہم آج چار بڑے اعلانات کرنا چاہتے ہیں۔ سب سے پہلے ہمارا 10 ارب درخت لگانے کا ہدف تھا جس میں سے ایک زرب درخت لگ چکے ہیں۔ 85 ہزار نوکریاں دی ہیں اور دو لاکھ اور دیں گے۔ ہم نے 15 نئے نیشنل پارکش بنائے ہیں۔ ہم ری چارج پاکستان کے تحت بارش اور سیلاب کے پانی کو محفوظ کریں گے۔ گرین فنانسنگ کے تحت مختلف ممالک سے امداد لے رہے ہیں۔‘
تقریب سے ورچول خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے انتونیو گوتریس نے کہا کہ ’میں پاکستان کی قیادت اور عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ آئندہ 10 انتہائی اہم ہیں جبکہ ماحولیاتی نظام کے لیے اقوام متحدہ اقدامات کررہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’بہتر مستقبل کے لیے ایسے فیصلوں کی ضرورت ہے جو دوست ماحول کا باعث بننے۔ پائیدار ترقی کے لیے جنگلات کا تحفظ اور سمندری حیاتیات کی بقا بہت ضروری ہے۔‘

شیئر: