Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر نے القاعدہ کو لاکھوں ڈالرز کی فنڈنگ کی: برطانوی میڈیا کا دعویٰ

قطری شخصیات پر شام میں دہشت گردوں کی لاکھوں ڈالر کی مالی معاونت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
شام سے تعلق رکھنے والے نو افراد نے متعدد قطری شخصیات اور اداروں پر شام میں دہشت گرد جنگجوؤں کی مالی معاونت کے الزام میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
عرب نیوز نے ٹائمز آف لندن کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس ہفتے لندن ہائی کورٹ سے جاری مقدمے کی تفصیل  کے مطابق  شام سے تعلق رکھنے والے نو افراد نے القاعدہ سے وابستہ تنظیم نصرہ فرنٹ کی جانب سے مالی نقصان، تشدد، حراست میں رکھنے اور سزائے موت دینے کی دھمکیوں دینے کے خلاف ہرجانے کا دعوی دائر کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ نصرہ فرنٹ القاعدہ سے وابستہ ایک شدت پسند تنظیم ہے۔
مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ چند اعلیٰ قطری سیاستدانوں، کاروباری شخصیات، خیراتی اداروں اور حکومتی عہدیداروں نے قطر کے امیر کے ایک ذاتی دفتر اور دو بینکوں کو استعمال کرتے ہوئے نصرہ فرنٹ کو لاکھوں ملین ڈالر بھجوائے۔
ٹائمز آف لندن نے عدالتی دستاویزات کی بنیاد پر کہا ہے کہ قطر نے اخوان المسلمین کے ساتھ مل کر ایک منصوبہ تیار کیا ہے جس کے مطابق شام میں خانہ جنگی کے دوران نصرہ فرنٹ سے منسلک شدت پسندوں کی حمایت اور انہیں سہولیات فراہم کرنا ہے۔
شامی افراد کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے مطابق گراں قیمت تعمیراتی کنٹریکٹ، پراپرٹی کی خرید اور رقوم کی ادائیگی کی مدد سے پیسے ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجے گئے۔
رپورٹ کے مطابق قطر نیشنل بینک اور دوحہ بینک پر لین دین میں سہولت کاری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تاہم تمام ملزمان نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی پر زور اور واضح تردید کی ہے۔

شیئر: